بلوچستان کے ضلع خاران سے تعلق رکھنے والا خاندان اپنے بچوں کے ہمراہ انصاف کے لیے قرآن پاک اٹھا کر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پہنچ گیا، دو دن گزرنے کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے کوئی نمائنده ان کی داد رسی کے لئے نہیں آیا۔
اپنے خاندان کو ظلم و زیادتی کا نشانہ بنائے جانے پر خاتون گل بی بی اور عبدالصمد دو دن سے شدید بارش اور سردی کے باوجود بھی انصاف کے لئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
گل بی بی کا کہنا ہے کہ ان کے کزن والد اور شادی شدہ بہن کو اغواء کرکے لے گئے ہیں، اعلیٰ حکام نوٹس لے کر مغوی کو بازیاب کرائیں، ملزمان کو گرفتار اور ہمیں انصاف فراہم کریں۔
متاثرہ خاندان نے دھمکی دی کہ اگر انہیں انصاف نہ ملا تو دوسری صورت میں ہم بھرپور احتجاج حتیٰ کہ خودکشی بھی کریں گے۔
گل بی بی نے الزام عائد کیا کہ میرے چچا کے بیٹے علی شیر، گل شیر اور غلام حسین نے میرے والد میر حسن اور شادی شدہ بہن کو اغواء کیا ہے۔ ہم نے متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر کے لئے درخواست دی مگر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ رشتہ داری کے سلسلے میں دونوں کو اٹھایا گیا، اب ہمیں یہ پتہ نہیں کہ میرے والد اور بہن زندہ ہیں یا نہیں۔
انہوں نے حکومت سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں انصاف فراہم کرکے والد اور بہن کو بازیاب کرایا جائے اور نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے سزادی جائے۔