پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا حکومت کے سابق وزیر ضیاء اللہ آفریدی کو غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں بری کردیا۔
جسٹس ارشد علی نے کیس کی سماعت کی اور ضیاءاللہ آفریدی کے خلاف صوبائی حکومت کی اپیل خارج کردی۔
اس وقت کے احتساب کمیشن نے کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں ضیاء اللہ آفریدی کو گرفتار کیا تھا۔
لوئر کورٹ نے ضیاء اللہ آفریدی کو بری کیا تھا، جس کے بعد صوبائی حکومت نے ضیاء اللہ آفریدی کی بریت کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔