توشہ خانہ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حاضری کی فائل گم کرنے والے ایس پی کو تبدیل کردیا گیا۔
ایس پی محمد سمیع ملک کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، ایس پی محمد سمیع ملک کی خدمات بلوچستان حکومت کے سپرد کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 18 مارچ کو عمران خان کی اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیس میں پیشی کے موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری کی فائل گم ہوگئی تھی۔
عمران خان کی اس پیشی پر اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے خلاف فرد جرم کی کارروائی 30 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کو ہدایت کی تھی کہ وہ آئندہ سماعت پر بھی حاضری یقینی بنائیں۔
جج ظفر اقبال نے استفسار کیا کہ باقی باتیں چھوڑیں مجھے بتائیں میری آرڈر شیٹ کہاں ہے؟
جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل گوہر خان نے کہا کہ جب شیلنگ ہوئی تو مجھ سے فائل لے لی گئی تھی۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ یہ بہت شرمناک ہے۔
اس دوران الیکشن کمیشن کے وکیل اورخواجہ حارث میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایس پی کو بات کرنے دیں۔ جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ آپ مجھے براہ راست مخاطب نہ کریں۔
پولیس افسر سمیع اللہ نے کہا کہ دس منٹ دیں میں فائل ڈھونڈ کر لاتا ہوں۔
اس دوران وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ویڈیو کلپ موجود ہے، ایس پی نے مجھ سے دستخط شدہ فائل لی۔
جج نے ایس پی سمیع اللہ کو عمران خان کی حاضری فائل ڈھونڈنے کا حکم دیدیا۔
وکیل عمران خان نے دعویٰ کیا کہ فائل پولیس کے پاس ہے۔
جس پر جسٹس ظفر اقبال نے کہا کہ جس نے بھی فائل گم کی اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جوڈیشل آرڈر جاری کروں گا۔
پولیس افسر نے کہا کہ شیلنگ کے دوران فائل کہیں کھو گئی ہے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ جوڈیشل فائل غائب ہوگئی، یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔
جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ دیکھنا پڑے گا جب دستخط ہوئے ویڈیو کس نےبنائی، ابھی اس حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ آرہا ہے اس کے پیچھے وہ ہے جس نے سب ترتیب دیا۔
جسٹس ظفر اقبال نے کہا کہ معلوم ہوتا ایسا ہوگا تو آرڈر شیٹ کی جگہ کوئی اور دستاویز دے دیتا، اب ایس پی واپس آئیں تو دیکھیں گے کہ آگے کیا کرنا ہے۔
عدالتی حکم کے بعد پولیس اور عدالتی عملے کی دوڑیں لگ گئی ہیں۔