پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی کےانتخابات ملتوی کرنے کااقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، عدالتِ عظمیٰ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کے لیے دائر پی ٹی آئی کی آئینی درخواست کو نمبر الاٹ کر دیا۔
رجسٹرار آفس نے درخواست پر کوئی اعتراض عائد نہ کیا، اہم مقدمے کی سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔
پی ٹی آئی رہنما اسدعمر نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےپنجاب میں انتخابات 8اکتوبرتک ملتوی کردیے ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے اسمبلی تحلیل کے بعد 90دن میں الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات سے متعلق دارخواست دائرکردی گئیں ہیں، ن لیگ کے سابق منحرف رہنما سید ظفرعلی شاہ نے الیکشن کمیشن کے انتخابات کی تاریخ کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے استدعا کی کہ درخواست میں وزیراعظم اورچیف الیکشن کمشنرکیخلاف کارروائی کی جائے۔
درخواست میں کہا کہ نوٹیفکیشن قانون سے متصادم اورآئین کی خلاف ورزی ہے، فضل الرحمان، راناثنا کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کی جائے اور وزیراعظم شہباز شریف اورمحسن نقوی کو نا اہل قرار دیا جائے۔
مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنرکوالیکشن کمیشن کے حکم سے ہٹایا جائے اور الیکشن کمیشن کو30 اپریل کے شیڈول کےمطابق الیکشن کرانے کا حکم دیا جائے۔
اس سے قبل اسد عمر نے فواد چوہدری کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی الیکشن ملتوی کرنے پرسخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کا اقدام آئین کی خلاف ورزی ہے، فیصلہ آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے متصادم اورالیکشن کمیشن کے اپنے مؤقف سے بھی متصادم ہے۔
اسد عمرکا کہنا تھا کہ فیصلہ چیلنج کیا جائے گا کیونکہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں ہے، علی ظفر درخواست تیارکر رہے ہیں، 30 اپریل کو ہی الیکشن کرانے کی اپیل کی جائے گی۔