سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ میں زمان پارک میں ہی بیٹھا ہوں، جس نے آنا ہے آکر ماردے۔
کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں نے حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز کیا، لیڈر کا کام قوم کی تربیت کرنا ہوتا ہے، میں نے اپنی تحریک انصاف کی بنیاد پر شروع کی، قانون کی حکمرانی کے لئے تحریک کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیرکوئی معاشرہ نہیں چل سکتا، عظیم معاشروں میں کوئی آئین کی خلاف ورزی نہیں کرتا، انصاف کا نظام قائم ہونے سے خوشحالی آتی ہے، ملک میں کوئی آئین نہیں توڑ سکتا۔
پنجاب میں الیکشن ملتوی پر عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کام آئین پرعملدرآمد کرانا ہوتا ہے، کل الیکشن کمیشن نےپنجاب میں انتخابات ملتوی کردیئے، آزاد معاشرے میں آئین کی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی، ایسا صرف غلاموں کے معاشرے میں ہو سکتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے آئین پر واردات کی، الیکشن 8 اکتوبر پر چلا گیا، کون گارنٹی دے سکتا ہے کہ 8 اکتوبر کو الیکشن ہوگا، وکلاU اور عدلیہ سے کہتا ہوں یہ پاکستان کے لئے فیصلہ کن موڑ ہے، ایک بار آئین کا قتل ہوا تو یہ سلسلہ پھر رکنا نہیں ہے۔
ملک میں حالیہ مہنگائی پر پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھیکاریوں کی طرح ہم دنیا سے پیسے مانگتے پھر رہے ہیں، 6 افراد آٹے کی لائن میں کھڑے کھڑے مر گئے، آج پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ 47 فیصد مہنگائی ہے، ملک ٹوٹا، زلزلے اور کورونا آیا لیکن ایسی مہنگائی نہیں آئی۔
حسان نیازی اور پارٹی کارکنان کی گرفتاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب تک ایک ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، حسان نیازی ضمانت لے چکے تھے، پھر بھی اسے اٹھایا گیا، کبھی نہیں سوچا تھا حکومت اتنی نیچے گر سکتی ہے، ایسا کسی آزاد معاشرے میں نہیں بلکہ مقبوضہ فلسطین اور کشمیر میں ہوتا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نےعدلیہ پربہت بڑی ذمہ داری ڈالی ہے، پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، ایک ایس پی پولیس آکر گھر کی تلاشی لے سکتا تھا لیکن 50 سے زائد اہلکاروں نے میرے گھر پر حملہ کیا، عدالت نے حکم دیا تھا سرچ وارنٹ کے بغیر نہیں جا سکتے تاہم پولیس اہلکاروں نے میرے گھر پر لوٹ مار کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا، وردی میں اور نامعلوم افراد جوڈیشل کمپلیکس میں موجود تھے، آئی جی اسلام آباد بھی اس منصوبے کا حصے تھے، اسلام آباد پولیس کے افسران نے مجھے صورتحال سےآگاہ کیا۔
خود پر حملہ کی جے آئی ٹی پر پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پولیس خود ڈری ہوئی ہے، میرے قتل کا الزام ان پر آنا ہے، جےآئی ٹی وہ لوگ بنا رہے ہیں جو مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں، لہٰذا اگر جےآئی ٹی بنانی ہے تو چیف جسٹس کے ماتحت بنائیں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں سیاست کو جہاد سمجھتا ہوں، میں زمان پارک میں بیٹھا ہوں، جس نے مارنا ہے آکر مار دے۔ کارکنان کو ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنی آزادی کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹنا اور خون کے آخری قطرے تک آزادی کے لئے لڑنا ہے۔
لاہور جلسے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ کل رات مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا جس میں حقیقی آزادی کا روڈ میپ دوں گا اور معاشی بدحالی سے نکلنے کا پلان بتاؤں گا، لہٰذا بارش ہو یا کچھ بھی، قوم نے کل باہر نکلنا ہے، یہ لوگوں کو ڈرانے کے لئے پکڑ دھکڑ کریں گے لیکن آپ نے نہیں ڈرنا۔