وزیردفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات مریم اونگزیب نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف حکومت کا مقدمہ عالمی میڈیا کے سامنے رکھ دیا۔ دونوں وزرا نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کارکنوں کے پرتشدد حملوں کی ویڈیوز چلائیں۔ مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ عمران خان خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان روز نیا آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں، تحریک انصاف کا منفی رویہ سب کے سامنے ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ کی مداخلت کے باعث اقتدار میں آئی ہے، عمران خان نے غیر آئینی طور پر قومی اسمبلی توڑی، پھر سائفر کے معاملے کو بیرونی سازش کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئینی طریقے سے لائی گئی، لیکن انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے بعد غیر قانونی اقدامات اٹھائے، تحریک انصاف کامنفی رویہ سب کے سامنے ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان بضد ہے کہ عدالتوں کے سامنے پیش نہیں ہوگا، وہ اور اس کے کارکن عدالتوں کو تضحیک کا نشانہ بنارہے ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین جتھوں کو لے کر عدالت پہنچتا ہے، ریاست کے خلاف منظم تشددکی مثال نہیں ملتی، ملکی تاریخ میں ایسا غیر قانونی اقدام کسی سیاستدان نے نہیں کیا، سیاستدانوں نے پروقار انداز میں سیاست کی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور حکومت میں ن لیگ کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا، ان کے دورحکومت میں مجھے بھی گرفتار کیا گیا، 3 سال تک میرے اہل خانہ عدالتوں کا سامنا کرتے رہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا، نوازشریف نے لندن سے آکر اپنی بیٹی کے ساتھ گرفتاری دی، ان کو 3 بار حکومت سے نکالا گیا، لیکن کبھی انہوں نے آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، جب کہ عمران خان روز ایک نیا آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں سیاسی بحران پرجامع مکالمے کی ضرورت ہے۔