وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف 4 مقدمات کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل آئی جی ذوالفقار حمید کی سربراہی میں 5 رکنی جے آئی ٹی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت بنائی گئی جو کہ اسلام آبادمیں درج 4 مقدمات کی تفتیش کرے گی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر کارکنوں نے حملہ کیا، کارکنوں نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی، ہنگامہ آرائی سے عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے خلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا، یہ واقعہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے، اسلام آبادہائی کورٹ کا بھی مین گیٹ کو توڑا گیا، عدالتی عملے اور پولیس پر حملہ کیا گیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ رینجرز، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کیا گیا جس کے خلاف سی ٹی ڈی اسلام آباد، تھانہ گولڑہ میں مقدمات درج ہوئے، ان واقعات کے عمران خان سمیت تمام افراد ذمہ دار ہیں۔
عدالتوں میں ہنگامہ آرائی پر جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی پنجاب کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنائی گئی ہے جس میں انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی)، اںتیلیجنس بیورو (آئی بی)، ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے نمائندے اور ڈی آئی ہیڈ کوارٹر اویس شامل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی مجرموں کے خلاف شفاف تحقیقات عمل میں لائے گی، 14 روز میں جے آئی ٹی تفتیش کرکے چلان عدالتوں میں جمع کرائے گی اور ان مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس پیشی اور بعد میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔