سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری کی تصاویرگزشتہ روزسوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھیں جس سے ان کے حامیوں میں ہلچل مچ گئی۔ پولیس اہلکار ٹرمپ کو گرفتاری کیلئے زمین پر تقریباً گھسیٹ رہے ہیں۔
سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےحال ہی میں پورن سٹارسٹورمی ڈینیئلزکو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرزکی ادائیگی کے سلسلے میں اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہرکیا تھا اس لیے ایسی تصاویرکو حقیقی سمجھا گیا۔ اس کیس میں گرینڈ جیوری ٹرمپ پر ففرد جرم عائد کرنے سے متعلق غور کررہی ہے۔
تصاویرکے مطابق ٹرمپ اس کیس میں نیو یارک میں خود پر فرد جرم عائد کیے جانے سے قبل پولیس کے شکنجے سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں 40 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔ دیگر تصاویر میں انہیں پولیس اہلکاروں سے آزاد ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب میلانیا ٹرمپ اور ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر ان کی گرفتاری کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔
تاہم حقیقت مختلف ہے، ان تصاویر کے پیچھے کی حقیقت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس)کے علاوہ کچھ نہیں ہے.
تحقیقاتی گروپ بیلنگ کیٹ کے بانی ایلیٹ ہگنز نے ان تصاویر کو ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کیلئے ڈجرنی نامی مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئر استعمال کیا گیا جو تحریری اشارے سے تصاویر بناتا ہے۔
ان تصاویر کو ٹوئٹرصارف اوکیف ریبورن نے تشکیل دیا۔
ہگنز کے مطابق، ’ٹرمپ کی گرفتاری کی تصاویردراصل یہ ظاہر کر رہی تھی کہ مڈجرنی حقیقی مناظر پیش کرنے میں کتنا اچھا اور براتھا، جیسا کہ پہلی تصویر میں ٹرمپ کو 3 ٹانگوں اور پولیس بیلٹ کے ساتھ دکھایا گیا ہے‘۔
تحقیقاتی گروپ بیلنگ کیٹ کے بانی نے مزید لکھا کہ ’میں نے سوچا تھا کہ لوگوں کو احساس ہوگا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی 3 نہیں بلکہ 2 ٹانگیں ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہمارے تعلیمی نظام میں تنقیدی سوچ کی صلاحیتوں کی کمی ہے۔‘
ذرائع نے دی پوسٹ کو بتایا کہ مین ہیٹن گرینڈ جیوری نے بدھ کو مقررہ وقت پردوبارہ اجلاس نہیں کیا کیونکہ ایک گواہ پیش ہونے کے لئے دستیاب نہیں تھا۔