ایف آئی اے نے سابق وزیراعلی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو گرفتار کرلیا ہے۔ محمد خان بھٹی کو پہلے اینٹی کرپشن حکام نے گرفتار کیا تھا، ضمانت سے قبل ہی ایف آئی اے لاہور نے انہیں عدالت سے گرفتار کرلیا اور عدالت سے ان کا تین روز جسمانی ریمانڈ بھی منظور کروا لیا۔
اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں پرویزالہیٰ کے قریبی دوست اور سابق پرنسپل سیکرٹری پنجاب محمد خان بھٹی کی 80 کروڑ روپے کی کرشن کیس میں درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔
اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا نے درخواست پر سماعت کی، اور سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کی درخواست ضمانت منظورکرلی، جب کہ ملزم کو 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
محمد خان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن میں ایک اور مقدمہ درج
اینٹی کرپشن عدالت کے فیصلے کے چند منٹوں بعد ہی سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا، اور ایف آئی اے عدالت پیش کردیا۔
ایف آئی اے نے عدالت سے محمد خان بھٹی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، اور مؤقف پیش کی کہ محمد خان بھٹی کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ کا مقدمہ ایف آئی اے میں درج ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے محمد خان بھٹی کا تین روز جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
پرویزالہیٰ کے قریبی ساتھی محمد خان بھٹی کا 8 مارچ تک جسمانی ریمانڈ منظور
واضح رہے کہ محمد خان بھٹی پر آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کا الزام ہے، اور انہیں اینٹی کرپشن حکام نے کوئٹہ سے گرفتار کیا تھا۔