ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ماہل بلوچ نامی خاتون سے دو خود کش جیکٹس برآمد کرلی گئی ہیں۔
کوئٹہ میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان کے ترجمان بابر یوسف زئی کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیمیں خواتین اوربچوں کواستعمال کررہی ہیں، ہم نے خاتون خودکش بمبار ماہل بلوچ کو گرفتار کیا تو اس نے بھی اعتراف کیا کہ کالعدم تنظیمیں خواتین اور بچوں کو دہشت گردی میں استعمال کررہی ہیں۔
کوئٹہ سے گرفتار خود کش بمبار خاتون سے متعلق سنسنی خیز انکشافات
بابریوسفزئی نے بتایا کہ گرفتار ماہل بلوچ کے قبضے سے خودکش جیکٹ بھی ملی تھی، جو وہ کسی کو دینے جارہی تھی، اور اسے یہ جیکٹ شربت گل نامی شخص نے دی تھی۔
ترجمان وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ماہل بلوچ کو یوسف بلوچ نے ورغلایا اور ڈرادھمکا کر کام کیلئے راضی کیا گیا تھا، وہ خود کو آزادی کا دعویدار کہتا ہے، جب کہ اس کی اہلیہ کے ایل ایس کیلئے کام کرتی ہے، اور اسے بیرون ملک سےفنڈنگ کی جاتی ہے، اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔
کوئٹہ سے گرفتار خاتون بمبار کو تمام تر قانونی سہولت فراہم کریں گے، وزیر داخلہ بلوچستان
بابریوسفزئی نے مزید کہا کہ ماہل بلوچ نے بتایا وہ ساس،سسر کے ساتھ کراچی چلی گئی تھیں، اور کراچی جانے کے بعد ان کی ذہن سازی کی گئی، اور جب ماہل کو گرفتار کیا گیا تو 2 خودکش جیکٹس ملیں، جو ممکنہ طور پر بلوچستان میں کسی تخریب کاری میں استعمال کی جانی تھی، لیکن سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی میں بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا۔