Aaj Logo

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2023 06:06pm

اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کی ضمانت منظوری کیخلاف درخواست مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی جانب سے بینکنگ کورٹ سے عمران خان کی ضمانت منظور ہونے کے خلاف درخواست مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ نے ایف آئی اے کی عمران خان کی ضمانت منظوری کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عمران خان کی ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ ملزم ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پیسے تو باہر سے کسی اور نے بھیجے ہیں۔

پراسیکیورٹر نے کہا کہ عمران خان نے ٹی وی ٹالک شوز میں چیریٹی کے پیسے کو تسلیم کیا۔

عدالت نے کہاکہ اگر چیریٹی کے پیسے پارٹی اکاؤنٹ میں آگئے توکیا ہوا؟، پی ٹی آئی نے بیرون ملک پیسے اکٹھے کیے یہ آپ کا کیس ہی نہیں، ڈاکے کے پیسے کوئی زکوۃ دے دیں یا مسجد، مدرسے میں دیں توآپ وہ مسجد مدرسے والوں کے خلاف کیس کریں گے؟۔

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے مؤقف اپنایاکہ چیریٹی کرنے والا کسی دوسرے کے اکاؤنٹ میں پیسے نہیں بھیج سکتا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ میں اپنا اکاؤنٹ کانام“نیا پاکستان“یا پی ٹی آئی رکھتا ہوں تو کیا یہ غلط ہے؟

جسٹس طارق محمود نے کہاکہ اس کیس میں کیا خلاف ورزی ہوئی ہے؟ کیا بینک کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ؟

رضوان عباسی نے کہا کہ کچھ دستاویزات ہیں، اسٹیٹ بینک نے ٹرانزیکشن اوراکاؤنٹ کو غیرقانونی قراردیا، اکاؤنٹ دستاویزات پرعمران خان، طارق شفیع اور دیگر کے دستخط ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کیا عمران خان نے چیک سائن کر کے بعد میں پیسے نکلوائے؟ ٹرائل کورٹ نے اسی وجہ سے ان کی ضمانت کنفرم کرائی۔

پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عمران خان نے وکیل کے ذریعے جواب دیا۔

عدالت نے عمران خان کی ضمانت منسوخی کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اور شام 5 بجے فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی۔

کیسز کی تفصیلات فراہمی کیس:عدالت نے عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف کیسز کی تفصیلات فراہمی کیس میں نیب اور اینٹی کرپشن کو گرفتاری سے روک دیا۔

لاہور ہاٸیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل کے لئے کیس کی سماعت کی۔

عمران خان کے خلاف مقدمات کی تفصیل عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پنجاب میں 83 اور وفاق میں 43 مقدمات درج ہیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو لسٹوں پر دستحط کرنے کا حکم دے دیا۔

ایف آٸی اے لاہور ساٸبر کراٸم کی جانب سے بھی رپورٹ جمع کروا دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ عمران خان پر ساٸبر کراٸم لاہور میں کوٸی مقدمہ نہیں ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ نیب کی جانب سے مقدمات اور تحقیقات سے متعلق رپورٹ کہاں ہیں، نیب تعاون نہیں کر رہا،کل چار بجے سے ابھی تک اپ نے نیب کے مقدمات کی تفصیل کیوں نہیں جمع کرواٸی۔

عدالت نے اینٹی کرپشن اور نیب سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ہم نے 17 فروری کو نیب کو خط لکھا کر پوچھا کہ ہمارے خلاف انکواٸریوں کی تفصیل دی جاٸے مگر نہیں دی گئی، روزانہ کی بنیاد پر مقدمات درج ہو رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ہمیں تو لگ رہا تھا کہ عمران خان کی سنچری مکمل ہوگٸی ہوگی۔

عدالت نے نیب اور اینٹی کرپشن کو عمران خان سے گرفتاری سے روکتے ہوئے نیب اور اینٹی کرپشن کو مقدمات کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بینکنگ کورٹ سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ضمانت منظور ہونے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

ایف آئی اے نے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے ذریعے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت عمران خان کے خلاف درج مقدمے میں ضمانت منسوخی کے 28 فروری کے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔

مزید پڑھیں: انسداد دہشت گردی عدالت اور بینکنگ کورٹ سے عمران خان کی ضمانتیں منظور

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسپیشل کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے ، بینکنگ کورٹ کا فیصلہ کلعدم قرار دے کر عمران خان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔

بینکنگ کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ضمانت کنفرم کی تھی ۔

مزید پڑھیں: فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمہ: بینکنگ کورٹ نے تمام کیسز بغیر کارروائی ملتوی کردیے

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل آج ہی سماعت کےلئے مقرر کر دی۔

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل 2 رکنی بینچ کچھ دیر میں سماعت کرے گا۔

توہین عدالت کیس توشہ خانہ فائل گمشدگی کیس کے ساتھ منسلک

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دائر توہین عدالت کیس توشہ خانہ فائل گم ہونے والے کیس کے ساتھ منسلک کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کے کیس میں اے سی شالیمار کی عمران خان کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست پر سماعت کی ۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: نئی آرڈر شیٹ تیار،عمران خان کو گاڑی سے حاضری لگوانے کی ہدایت

درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے فائل گم ہونے والے کیس کے ساتھ اس کیس کو منسلک کردیا۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس : عمران خان کا قافلہ اسلام آباد ٹول پلازہ پر روک دیا گیا

عدالت نے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے سے متعلق معاملے کی آئی جی اور اسلام آباد انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ توشہ خانہ فائل گم ہونے کے کیس کے ساتھ یہ منسلک کریں۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: جوڈیشل کمپلیکس میں کون کون داخل ہوسکتا ہے، فہرست جاری

درخواست میں کہا گیا کہ عدالت کا حکم تھا عمران خان امن و امان کی صورتحال پیدا نہیں کریں گے، انہوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی، پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس اور جوڈیشل کمپلیکس پر پتھراؤ کیا، پولیس نے عدالتی حکم کے مطابق سیکیورٹی انتظامات کیے تھے، عمران خان نے 17 مارچ کا عدالت کا ایک حکم بھی نہیں مانا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عمران خان کو طلب کرکے قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: عمران خان کو گرفتار کرکے 7 مارچ کو پیش کرنے کا حکم

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 7 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی۔

Read Comments