وزیراعظم کے معاون خصوصی اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اتحادیوں کے اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا ذکر نہیں ہوا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ کل اتحادی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا تھا، اتحادی مشاورت کرتے ہیں جب کہ فیصلے حکومت کرتی ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر داخلہ رانا ثںاء اللہ نے اجلاس میں بریفنگ دی۔
گزشتہ روز کے اجلاس پر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کا کوئی ذکر نہیں ہوا، مریم نواز نے جلسے میں پابندی کی بات کی تھی، سیاسی رہنما ایسی بات کر دیتے ہیں، البتہ عمران خان کی طرز سیاست سے شدید اختلاف ہے لیکن میرا خیال ہے کہ سیاسی جماعتوں پر اس طرح پابندی نہیں لگائی جاتی۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہنگامہ آرائی پر قانون کواپنا راستہ لینا چاہئے، کہا جا رہا ہے کہ پولیس نے غنڈہ گردی کی، پولیس کی غنڈہ گردی میں 64 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ معاملہ سادہ تھا، عدالت عمران خان کو طلب کر رہی تھی، عمران خان عدالت میں پیش ہو جاتے تو مسئلہ حل ہو جاتا، عدالت کے حکم پر پولیس زمان پارک گئی تھی، عمران خان کی جان کو خطرہ ہے پھر بھی وہ لاہور کی سڑکوں پر گھومتے ہیں اور عدالت میں پیش ہوتے ہوئے ان کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔
عمران خان کی عدالت میں پیشی سے متعلق پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عدالت میں کارکنوں کو کیوں بلا یا گیا، کیا کارکنوں کو بلانے سے سکیورٹی خدشات نہیں بڑھے تھے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سیاسی بیانات میں الفاظ کا چناؤ بہتر ہونا چاہئے، عمران خان کہتے تھے لٹکا دو، مار دو، وہ بھی ٹھیک نہیں تھا۔
اس موقع پر رہنما تحریک انصاف احمد اویس نے کہا کہ عمران خان قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں اور وہ شروع سے ہی قانون کی پابندیوں میں کام کرنا چاہتے ہیں، جس پر قاتلانہ حملہ ہوا اس کو عدالت میں پیش ہونے کا کہا جاتا ہے لیکن جس نے عمران پر حملہ کیا وہ عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوتا۔
عدالت میں پولیس نے عمران خان اور کارکنوں پر حملہ کیا، احمد اویس
پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو عدالت میں گھیرنے کی کوشش کی گئی، عدالت میں پولیس نے عمران خان اور کارکنوں پر حملہ کیا، عمران خان کو درپیش خطرات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور رانا ثناء اللہ نے واضح کہا تھا کہ عمران خان سے ہماری ذاتی دشمنی ہے، عمران خان کے گھر سے نکلتے ہی پولیس زمان پارک پر حملہ آور ہوگئی۔
احمد اویس نے کہا کہ مریم نواز اور رانا ثنا کہتے ہیں عمران خان فتنہ ہیں، ان دونوں نے کہا کہ عمران خان کا سر کچل دینا چاہئے، ایسے بیانات سے عمران کے لئے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
پنجاب اور کے پی میں انتخابات پر احمد اویس کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک سب سے مقدس آئین پاکستان اور پھر سپریم کورٹ ہے، عدالت کا 90 روز میں انتخابات کرانے کا فیصلہ موجود ہے، ایک طرف گورنر کے پی پہلے انتخابات کی تاریخ دیتے ہیں تو دوسری جانب وہ خط لکھ کر کہتے ہیں حالات کی وجہ ایسا ممکن نہیں۔