Aaj Logo

شائع 21 مارچ 2023 05:49pm

الیکشن شروع ہے اور میری مہم گھر سے عدالت تک رہ گئی ہے، عمران خان کا بیان

عدالت نے نیب کے 2 ریفرنسز میں عمران خان کی 10 دن کی ضمانت منظور کرلی۔

لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف نیب کے دو کیسز میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی، جب کہ عمران خان اور ان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ توشہ خانہ کیس میں پہلے سے ہی ایک ادارہ تحقیقات کر رہا ہے اور ٹرائل بھی چل رہا ہے، اب نیب نے بھی توشہ خانہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کے خلاف کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور اب تک اتنے کیسز ہوگئے ہیں کہ وکلا کو بھی معاونت کے لیے وقت نہیں مل رہا ہے۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی آئندہ منگل تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ تاہم عمران خان کے وکیل نے ضمانت میں توسیع کی استدعا کی۔ جس پر لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہم آپ کو منگل تک کےلیے حفاظتی ضمانت دے تو رہے ہیں۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ہم نے اسلام آباد میں پیش ہونا ہے لہٰذا حفاظتی ضمانت دی جائے، زمان پارک کے باہر روز نیب کی ٹیم آجاتی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کتنے روز درکار ہوں گے، آپ نے اسلام آباد کب جانا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان روسٹرم پر آئے اور عدالت کے سامنے بیان دیا کہ اتنے کیسز ہو گئے ہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ کہاں پیش ہونا ہے، مقدمات کی سنچری ہونے والی ہے۔

جسٹس شہباز رضوی نے عمران خان سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اس سنچری کی طرف نہ جائیں تو اچھا ہے۔

عمران خان نے مؤقف پیش کیا کہ 50 سال میں میرے خلاف ایک مقدمہ نہیں تھا اب 100 کے قریب ہوگئے ہیں، مجھے امیدواروں کو ٹکٹس دینے کا وقت نہیں مل رہا۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن مہم شروع ہوچکی ہے، اور میری الیکشن مہم عدالت سے ہائیکورٹ اور ہائیکورٹ سے دوسری عدالت تک ہورہی ہے، میرا سارا وقت وکلاء سے مشاورت میں گزر جاتا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے نیب کے 2 کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 10روزتک حفاظتی ضمانت منظور کرلی اور وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہم آپ کو حفاظتی ضمانت دے تو رہے ہیں، امید کرتے ہیں کہ آپ عدالتی حکم پر عملدرآمد کریں گے۔

Read Comments