تمام تر سیاسی افراتفری، مہنگائی اور معاشی پریشانیوں کے باوجود پیر کو جاری کی جانے والی ’ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ‘ میں پاکستان کی رینکنگ میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے 2013 سے دنیا بھر میں خوشی کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے 20 مارچ کو خوشی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
گزشتہ سال اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 137 ممالک میں سے پاکستان کا نمبر 121 واں تھا جو اب 13 درجے پھلانگ کر 108 ہوگیاہے۔
تاہم بھارت جو گزشتہ سال 136ویں نمبر پرتھا اب فہرست میں 126 ویں نمبر پرہے۔
بنگلہ دیش 118 ویں اور سری لنکا 112 ویں نمبر پر ہے۔ افغانستان اور لبنان اس درجہ بندی میں اب بھی سب سے نیچے ہیں۔
فن لینڈ کو مسلسل پانچویں سال دنیا کا سب سے خوش حال ملک قرار دیا گیا ہے جس کے بعد ڈنمارک، آئس لینڈ، اسرائیل اور نیدرلینڈز کا نمبر آتا ہے۔
دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہونے کے باوجود امریکا خوشی کے لحاظ سے 15 ویں نمبر پر ہے۔
گیلپ ورلڈپول کے اعدادوشماراور ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کے مطابق دنیا کے 20 خوش ترین ممالک یہ ہیں
1۔ فن لینڈ
2۔ ڈنمارک
3۔ آئس لینڈ
4۔ اسرائیل
5۔ نیدرلینڈز
6۔ سویڈن
7۔ ناروے
8۔ سوئٹزرلینڈ
9۔ لگسمبرگ
10۔ نیوزی لینڈ
11۔ آسٹريا
12۔آسٹريليا
13۔ کينیڈا
14۔ آئرلينڈ
15۔ امریکا
16۔ جرمنی
17۔ بیلجیئم
18۔ چیک ری پبلک
19۔ یونائیٹڈ کنگڈم
20۔ لتھونيا
رپورٹ میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں کون سے ممالک سب سے زیادہ ناخوش ہیں۔ سروے کے مطابق جنگ زدہ افغانستان اور بحران زدہ لبنان دنیا کے2 ناخوش ترین ممالک ہیں۔سروے کے دونوں ممالک میں قریباً ہر کوئی ناخوش ہے۔
1۔ افغانستان
2۔ لبنان
3۔ سیرالیون
4۔ زمبابوے
5۔ عوامی جمہوریہ کانگو
6۔ بوٹسوانا
7۔ ملاوی
8۔ کوموروس
9۔تنزانیہ
10۔ زیمبیا
متحدہ عرب امارات دنیا کا سب سے خوش حال عرب ملک اوراس درجہ بندی میں 26 ویں نمبر پر ہے۔ سعودی عرب کا شمار 30 ویں نمبر پر ہے۔
حالیہ برسوں میں مملکت نے اپنی اصلاحات میں عوام کے معیارزندگی کو بہتر بنانے کو سب سے مقدم رکھا ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پیش کردہ وژن 2030 کے تحت سعودی عرب تبدیلی کے سفرکی جانب گامزن ہے۔