سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 27 تاریخ کے بعد میری جان کو 9 افراد سے خطرہ ہے، اگر میری جان کو نقصان پہنچے تو ان 9 افراد سے تفتیش کی جائے۔
سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ سنا ہے سابق جنرل نے میرے خلاف بیان دیا ہے، سابق جنرل سے کبھی علیحدگی میں ملاقات نہیں کی اور نہ کبھی ان سے عمران خان کے خلاف بات نہیں کی۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ میرے جنرل (ر) پرویز مشرف ، جنرل (ر) احسان اور جنرل (ر) اختر کے ساتھ تعلقات تھے، جب وزیر داخلہ تھا تو موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی ندیم اور جنرل (ر) فیض حمید سے سرکاری کام کے سلسلے میں بات کرتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نسلی اور اصلی ہوں، عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، سامراجی قوتیں پاکستان کے اثاثوں پر اپنا دباؤ ڈالنا چاہتی ہیں، ساری قوم اپنے اداروں کے ساتھ مل کر اس ملک کا دفاع کرے گی، پاکستان ترقی کرےگا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ جیل میرا سسرال ہے، جس سے کبھی نہیں گھبرایا، 27 تاریخ کے بعد میری جان کو بھی خطرہ ہے، جن 9 افراد سے خطرہ ہے ان کے نام لکھ دیے ہیں، اگر میری جان کو نقصان پہنچے تو ان 9 افراد سے تفتیش کی جائے۔
ایک اور ویڈیو بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ رات پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنان کو بغیر سرچ وارنٹ گرفتار کیا، پولیس 70 سے 80 کارکنان کو گرفتار کر کے لے گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ظلم ہے بربریت ہے انتہا پسندی ہے، انہوں نے الیکشن سے فراری اور پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے، ہمارے حوصلے اور جذبے بلند ہیں، اپنے لوگوں سے کہوں گا احتیاط برتیں ادھر ادھر ہوجائیں۔