سرکاری حج اسکیم کے تحت اب تک صرف دس ہزار درخواستیں جمع ہوسکی ہیں جس کی وجہ سے وزارت حج نے درخواستوں کی وصولی پر خصوصی رعایت دے دی۔
پاکستان میں رواں برس حج کی خواہش رکھنے والے عازمین سے درخواستیں 16 مارچ سے 31 مارچ تک وصول کی جارہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت اب تک صرف دس ہزار درخواستیں جمع ہوسکی ہیں، وزارت حج نے توقع سے کم درخواستوں کی وصولی پر خصوصی رعایت دے دی۔ جس کے تحت اسپا نسرشپ اسکیم کے ذریعے بینکوں کو پچاس ڈالرز تک کم جمع کرانے پر بھی حج اخراجات وصول کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے اس بار اسپا نسرشپ اسکیم کے تحت ڈالرز جمع کروانے والے عازمین کو قرعہ اندازی کے بغیر براہ راست سفر کی اجازت دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس اسکیم کے تحت پاکستان میں مقیم عازمین کے بیرون ملک مقیم رشتہ داروں یا عزیز و اقارب کو پاکستانی بینکوں کو ڈالرز میں حج خراجات جمع کروانے ہوں گے۔
ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق 4 ہزار 802 پاکستانی ڈالرز میں حج اخراجات جمع کروانے پر بغیر قرعہ اندازی حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے، اسپانسر شپ حج اسکیم کے تحت 13 بینکوں میں بیرون ملک سے ڈالر جمع کروائے جاسکتے ہیں، اسکیم کے تحت 194 ملین ڈالرز موصول ہونے کی امید ہے۔
اسپانسرشپ حج اسکیم کے تحت پاکستان سے ڈالرز جمع کرانے کی اجازت نہیں ہے، اس اسکیم کے تحت شمالی ریجن سے4325 ڈالرز جمع کرانے ہوں گے جبکہ جنوبی ریجن سے حج اسپانسرشپ اسکیم کے تحت 4285 ڈالرز وصول کئے جارہے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رواں برس حج درخواستیں 16 مارچ سے 31 مارچ تک جمع کروائی جاسکتی ہیں، اس بار حج درخواستیں جمع کروانے کے لئے ماضی کے مقابلے میں زیادہ وقت دیا گیا ہے، خیال کیا جارہا ہے کہ اسی سبب درخواستیں جمع کرانے کی رفتار سست ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری حج اسکیم کے تحت 89 ہزار 605 پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کریں گے، سرکاری حج اسکیم کے تحت 50 فیصد کوٹہ اسپانسر شپ اسکیم کے لئے مختص کیا گیا ہے۔