پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف ایگزیکٹومریم نوازکی ایک ٹویٹ سوشل میڈیا پران کے خلاف تنقید کی وجہ بن گئی۔
مریم نے لاہورمیں عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے اطراف کی رہائشی دوخواتین کی ایک ویڈیوری ٹویٹ کرتے ہوئے کیپشن میں کچھ ایسا لکھا کہ متعدد سوشل میڈیاصارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
زمان پارک آپریشن مکمل ہونے کے بعد یہ خواتین میڈیا نمائندے سے بات چیت میں پولیس اور آئی جی پنجاب سے اظہار تشکرکرتی نظرآرہی ہیں۔
ویڈیومیں دکھائی نہ دینے والے رپورٹرنے خواتین سے پوچھا کہ زمان پارک میں کس قسم کے لوگ آئے ہوئے تھے جس پر خاتون نے کہا کہ جتنے بھی ہمارے دروازے سے گزرتے تھے وہ سب پشتو بولنے والے تھے، دوسری خاتون کا کہنا تھا کہ پٹھان تھے، مجھے تو طالبان سے لگتے تھے۔
ویڈیو شیئرکرتے ہوئے مریم نوازنے کیپشن میں طنزاً لکھا، ’ضمانت پارک میں دہشت گردوں کے ستائے ہوئے لوگ !گیدڑ کی بزدلی کی قیمت بیچارے عوام کو چکانی پڑ رہی ہے!۔
مریم نوازکی جانب سے یہ ویڈیو شیئر کرنے پر صارفین نے ان پر تعصب برتنے کا الزام عائد کیا۔
حکومتی اتحادی اوررہنما نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ محسن داوڑ نے ن لیگ کی چیف ایگزیکٹوکے ٹویٹ کو افسوسناک قراردیتے ہوئے لکھا کہ ، ”پی ٹی آئی کے چند کارکن پوری پشتون قوم کی نمائندگی نہیں کرتے، جن قوتوں نے عمران اورطالبان کو مسلط کیا ان کی قومیت کے بارے میں کیا کہنا چاہیے؟۔“
جواب میں مریم نے کہا کہ ، محسن بھائی میں اپنے پشتون بھائیوں کی اتنی ہی عزت اورپیارکرتی ہوں جتنا کہ پنجاب، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر کے لوگوں سے کرتی ہوں۔ میں جانتی ہوں کہ آپ کو یہ سب معلوم ہے اورآپ مجھ سے کچھ ایسا منسوب نہیں کریں گے جوکہ میرا مقصد ہی نہیں تھا۔’
رکن عوامی نیشنل پارٹی خادم حسین نے لکھا کہ ، ’پنجاب کے تمام دوستوں سے درخواست ہے جو پراجیکٹ عمران خان کے پیچھے کھڑی قوتوں کا نام نہیں لے سکتے کہ کم از کم اس میں تو پختونوں کو معاف رکھیں۔ مقتدرہ کے بنائے گئے سرکس سے پختونوں اور دوسری چھوٹی قوموں کا کیا لینا دینا؟۔‘