Aaj Logo

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2023 01:39pm

اسلام آباد اور لاہور میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر پولیس کے چھاپے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور لاہور میں پولیس نے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا، رہنماؤں اور کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

اسلام آباد میں پولیس نے عمران خان کے چیف آف اسٹاف سینیٹر شبلی فراز کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے گھر تلاشی لی۔

پولیس نے سینیٹر شبلی فراز کے اہلخانہ اور ملازمین کو ہراساں کیا، چھاپے کے وقت پی ٹی آئی رہنما اسلام آباد میں موجود نہیں تھے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹر شبلی فراز کے گھر پولیس کے چھاپے پر اظہار تشویش کیا ہے۔

مزید پڑھیں: توڑ پھوڑ کیس: ’ضمانتیں دے رہے ہیں تاکہ شیلنگ سے بچیں اور روزے سکون سے رکھیں‘

صادق سنجرانی نے کہا کہ پولیس نے چادر اور چار دیواری کا احترام کرے، شبلی فراز رکن سینیٹ ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے ہدایت کی ہے کہ آئی جی اسلام آباد فوری طور پر اس واقعے کی تفصیلی رپورٹ دیں۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی میں احتجاج کے دوران گرفتار ونظر بند کارکنوں کی فوری رہائی کا حکم

اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے سابق ایم این اے راجہ خرم نواز کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، چھاپے کے وقت راجہ خرم گھر پر موجود نہیں تھے۔

راجہ خرم نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے ان کے گھر میں کارروائی کے دوران توڑ پھوڑ بھی کی، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے بڑا فیصلہ

تحریک انصاف اسلام آباد ریجن کے صدر علی نواز اعوان اور یوتھ کوآرڈینٹر چوہدری اظہر جاوید گجر کے گھروں پر بھی پولیس نے چھاپے مارے،علی نوازا عوان بھی اپنے گھر پر موجود نہیں تھے۔

پولیس نے پی ٹی آئی حلقہ 53 کے کوآرڈی نیٹر کے گھر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کر لیا۔

مزید پڑھیں: اشتعال انگیزی، جلاؤ گھیراؤ، پولیس پرحملے کے الزام میں 198 پی ٹی آئی کارکنان گرفتار

شہزاد ٹاؤن میں بھی پی ٹی آئی کارکنان کے گھروں میں چھاپے مارے گئے۔

پی ٹی آئی یوتھ ونگ اسلام آباد ریجن کے صدر عبدالقدوس خان سواتی کے گھر پربھی پولیس کا چھاپہ مارا گیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما راجہ شاہد سمیت مزید 8 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: دفعہ 144کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی قیادت کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

ترجمان پولیس کے مطابق گزشتہ روز ہنگامہ آرائی کرنے والے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے، تمام تھانوں کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر تھوڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو گرفتار کرنے احکامات جاری کیے۔

لاہور میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے مینار پاکستان میں جلسے کے اعلان کے بعد پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شفقت محمود کے گھر چھاپہ مارا۔

ذرائع کے مطابق شفقت محمود روپوش ہونے کی وجہ سے گرفتاری سے بچ گئے۔

پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما ملک عثمان حمزہ کے گھر پر چھاپہ مارا۔

ملک عثمان حمزہ کا کہنا ہے کہ کارکنان اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں، اپنے قائد عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، شہباز سرکار عمران خان سے سیاسی طور پر خوفزدہ ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما ملک ظہیر عباس کھوکھر کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا لیکن وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

پولیس کارروائی کے ردعمل میں ملک ظہیرعباس کا کہنا ہے کہ گھروں پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما سلمان شعیب کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا اور گھر کا پچھلا دروازہ توڑ دیا۔ پولیس نے میاں سلمان شعیب کے بہنوئی کو گرفتار کر لیا۔

میاں اسلم اقبال کے ڈیرہ پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا۔ اس کے علاوہ میاں افضل اقبال اور میاں امجد اقبال کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا۔

رہنما پی ٹی آئی چوہدری عمر طالب کے گھر بھی پولیس پہنچی، ان کے بھائی عميرطالب اور ملازم حافظ سليم کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کی جانب سے متحرک رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرستیں تھانوں میں پہنچا دی گئیں۔ فہرستوں میں نامزد رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ بھی شروع ہوگئی ہے۔

پولیس کی جانب سے 84 افراد کے کوائف تھانوں میں مہیا کیے گئے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر، محمود الرشید، شفقت محمود اور شاہ محمود کے نام بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف شبلی فراز کو پولیس نے عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔

توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شبلی فراز کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے، جس پر جج نے پی ٹی آئی رہنما کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

عدالتی حکم پر شبلی فراز کو عدالت میں پیش کیا گیا، شبلی فراز نے عدالت میں بیان دیا کہ مجھے ایس پی نے پکڑا اور گالیاں دیں۔

عدالت نے ڈی آئی جی کو بھی کمرہ عدالت میں طلب کیا، ایف سی کے زخمی اہلکار بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں پیش کئے جانے کے بعد شبلی فراز کو پولیس کی جانب سے چھوڑ دیا گیا تھا۔

دوسری طرف اسلام آباد پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام تھانوں کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو گرفتار کرنے احکامات جاری کیے۔

اسلام آباد پولیس ترجمان کے مطابق ہنگامہ آرائی کرنے والے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے، اسلام آباد پولیس قانون کی عملداری پر یقین رکھتی ہے۔

Read Comments