** چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔**
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت متعدد رہنماؤں کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس میں میں جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس انسپیکٹر تھانہ رمنا کی مدعیت میں درج مقدمہ جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی پر درج ہوا ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت 10 سنگین نوعیت کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
تحریک انصاف اور پولیس کا ایک دوسرے کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
مقدمے کے متن میں ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر عمران نیازی ہجوم نما لشکر لائے، ان کے ہمراہ آئے مشتعل کارکن کی جانب سے پتھراؤ سے 52 اہلکار زخمی ہوئے۔
مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنماؤں علی امین گنڈا پور، مراد سعید، شبلی فراز، حسان نیازی، عمر ایوب، اسد عمر اور امجد خان نیازی، حماد اظہر، عامرکیانی، فرخ حبیب اور اسد قیصر کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔
جائزہ لیں گے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کیلئے کیا ہوسکتا ہے، رانا ثنا
مقدمے کے متن کے مطابق پی ٹی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کو چاروں اطراف سے گھیر لیا، اور گھیر کر پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا، جلاؤ گھیراؤ کیا، اور پولیس اہلکاروں سے اینٹی رائیٹ کٹس چھینی گئیں۔
مقدمے کے متن میں تحریر ہے کہ کارکنان نے جی الیون پر پولیس چیک پوسٹ کو آگ لگائی، تھانہ گولڑہ کے ایس ایچ او کی سرکاری گاڑی کو توڑا گیا، اور گاڑی سے 9 ایم ایم پسٹل، وائرلیس اور 20 ہزار روپے چوری کئے، پارکنگ ایرایا میں کھڑی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو توڑا اور جلایا۔
مقدمے کے متن کے مطابق پولیس نے 38 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا، جن سے پتھر اور پولیس پر حملے میں استعمال مواد ملا، کارکنان نے پیٹرول بم سے بھی پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز عمران خان کی پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی، اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے سیف سٹی کی فوٹیج شناخت کے لیے نادرا کو بھیجوا دی ہیں۔