تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تمام پولیس آفیسرز جنہوں نے غیر قانونی آپریشن کیا اور تشدد میں ملوث ہوئے ان پر پرچے درج کرا رہے ہیں۔
گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد کی عدالت میں پیشی کے موقع پر لاہور زمان پارک میں پنجاب پولیس نے آپریشن کیا، اور اس دوران کارکنان کی جانب سے مزاحمت بھی کی گئی، جس میں متعدد پولیس اہلکار زخمی اور 20 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔
اسلام آباد میں پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے مابین تصادم ہوا، جس میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور پولیس کی گاڑیاں جلا دی گئیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہنگاموں میں 50 سے زائد پولیس اور دیگر معاون فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے جب کہ 15 گاڑیوں کو نقصان پہنچا، اور مشتعل کارکنوں نے 25 سے زیادہ موٹر سائیکلیں بھی جلا دیں۔
ترجمان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کارکنان کی ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں اسلام آباد پولیس کو ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا نقصان گاڑیوں کی مد میں پہنچایا گیا، جس میں اسلام آباد پولیس کی 7گاڑیوں اور 2موٹرسائیکلیں شامل ہیں، سیکیورٹی ڈویژن کی لینڈکروزو جیمر کے تمام شیشے، انٹینا توڑدیا گیا باڈی پر ڈینٹ موجود ہے۔
ترجمان کے مطابق سیکیورٹی ڈویژن کی دو پک اپ گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، اور باڈی کو پتھراؤ سے نقصان پہنچا، تھانہ لوہی بھیر اور اسپیشل برانچ کی پک اپ گاڑیاں مکمل طور پر جل گئی، تھانہ گولڑہ کے ایس ایچ او کی کلٹس گاڑی کی باڈی مکمل طور پر تباہ کردی گئی، ایم ٹی ہیڈ کوارٹر کی قیدی وین کے فرنٹ، اور سائیڈ مرر توڑ دیئے گئے، تھانہ مارگلہ کے دو موٹرسائیکل کارکنان نے مکمل طور پر جلادیئے۔
آئی جی اسلام آباد
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے پمز اسپتال میں زخمی اہلکاروں کی عیادت کی اور انہیں بہترین طبی سہولتیں فرام کرنے کی ہدیات کی، اور کہا کہ کسی بھی شرپسند عناصر کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، مظاہروں میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
پنجاب پولیس کا بیان
پنجاب پولیس کے مطابق فیصل آباد کی دو بسوں کے تمام سائیڈ کے شیشے بھی توڑ دیئے گئے، پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم میں 30 زخمیوں کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا، دیگر زخمیوں کو پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا۔
پنجاب حکومت کا ایلیٹ فورس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ رات 1 بج کر 40 منٹ پر کینال روڈ پر پی ٹی آئی کارکنان کے جانب سے ایلیٹ فورس پر حملہ کیا گیا۔
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، جو لوگ اس میں ملوث تھے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
فواد چوہدری کا بیان
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ یہ تمام واقعات پاکستان میں جاری آئینی بحران کا شاخسانہ ہیں، عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑانا ناقابل معافی ہے۔
فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ جس طرح لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو ہوا میں اڑا کر عمران خان کی رہائش گاہ میں پولیس داخل ہوئ چادر اور چار دیواری کے ہر اصول کو پامال کیا گیا، ہائی کورٹ اپنے فیصلوں کا پہرہ دے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ آج قانونی ٹیم کی میٹنگ بلائی ہے، گزشتہ روز زمان پارک سے چوری کی گئ،جوس کے ڈبے تک اٹھا کر لے گئے، معصوم لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور جو کچھ اسلام آباد میں ہوا، تمام پولیس آفیسرز جنہوں نے غیر قانونی آپریشن کیا اور تشدد میں ملوث ہوئے ان پر پرچے درج کرا رہے ہیں۔
اسد عمر کا بیان
ٹویٹر اپنی ٹویٹ میں رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز گرفتار ہونے والے کارکنوں میں بہت سے زخمی ہیں، اور ان طبی امداد بھی نہیں دی جا رہی، کارکنوں کو فوری طور پر قانون کے مطابق طبی امداد دی جائے۔