اٹلی کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والی سابق ہاکی کھلاڑی شاہدہ رضا کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے۔
نمازجنازہ میں صوبائی وزیر کھیل خالق ہزارہ سمیت علاقہ عمائدین بھی شریک تھے جس کے بعد ان کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی۔
شاہدہ رضا کی عمر 27 برس تھی اور ان کا تعلق کوئٹہ سے تھا۔
بہشت زینب قبرستان میں شاہدہ رضا کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر وزیرکھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ کےعلاوہ ہاکی اور فٹ بال کے کسی کھلاڑی اور آفیشنل نے شرکت نہیں کی۔
اس موقع پرصوبائی وزیر کھیل خالق ہزارہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے نامور کھلاڑیوں کی بھی قومی سطح پر پذیرائی نہیں کی جاتی مسلسل نظر انداز کئے جانے کے بعد نوبت یہاں تک پہنچی ہے کہ مقامی کھلاڑیوں کی بجائے اورسیز کھلاڑیوں کو مواقع دینے سے مایوسی پھیل رہی ہے۔
امام بارہ گاہ ناصرآباد میں شاہدہ رضا کی بہن سعدیہ رضا کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل شاہدہ کو طلاق ہوگئی تھی چار روز مسلسل کوشش کرنے کے باوجود حسن رضا کو اپنی والدہ کا دیدار کرانے نہیں لایا گیا۔ سابق شوہر صادق نے ایک نہیں سنی اور شاہدہ کے تین سالہ معذور بیٹے کو اپنے حق سے محررم رکھا۔
واضح رہے کہ اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی چٹانوں سے ٹکرا کر تباہ ہوگئی تھی جس میں 140 سے زائد افراد سوار تھے، حادثے میں 28 پاکستانیوں اور بچوں سمیت 58 تارکین جاں بحق ہوگئے تھے۔