اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے قرض معاہدہ بحالی کے لئے ایک اور شرظ عائد کردی۔
آئی ایم ایف نے 30 جون تک فناسنگ کرنے والے ممالک سے تحریری یقین دہانی کرانے کی شرط رکھ دی، مالیاتی ادارے نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر یقین دہانی کرائیں۔
آئی ایم ایف کی شرط پر پاکستان نے دوست ممالک سے فنانسنگ کے لئے تحریری یقین دہانی فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا جب کہ پاکستانی حکام جلد تحریری یقین دہانیاں حاصل کرنے کے لئے پُرامید ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط پر عملدرآمد کر چکا ہے، آخری شرط کمرشل بینکس سے براہ راست قرض نہ لینے کی تھی جس پر بھی پاکستان نے اتفاق کرلیا ہے۔
پاکستان ترمیم شدہ ایم ای ایف پی پر بھی مذاکرات مکمل کر چکا ہے، لہٰذا پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری کا امکان ہے۔
اس سے قبل ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو گرین سگنل دے دیا ہے، اسی یا اگلے ہفتے اسٹاف لیول معاہدہ ہوجائے گا، امید ہے سب معاملات حتمی شکل اختیار کر جائیں گے۔
اسٹاف لیول معاہدے کے حوالے سے ذرائع نے بتایا تھا کہ دوست ممالک کی کوششوں سے رکاوٹیں دور ہوئی ہیں، پاکستان تمام پیشگی شرائط کے مشکل ترین فیصلے کر چکا ہے۔
خیال رہے کہ وزارت خزانہ اور دفترخارجہ کے امریکا اور دیگر ممالک سے رابطوں میں پیشرفت ہوئی، ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ اور خزانہ نے آئی ایم ایف کی مشکل شرائط پردوست ممالک سے مدد کی درخواست کی تھی۔
ذرائع کے مطابق حالیہ مذاکرات کے دوران پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان چین سے 2 ارب ڈالر رول اوور کرنے پر بھی بات ہوئی اور چین کی طرف سے 80 کروڑ بھی جلد ملنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے تمام تر کوششوں اور پیشگی اقدامات کے باوجود تاحال آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہوسکا، جس پر حکومت شدید نالاں دکھائی دے رہی ہے۔
گزشتہ دنوں ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف شرائط منواکر دوبارہ اسٹاف لیول معاہدے میں بلاوجہ تاخیر کر رہا ہے۔