وزیراعظم شہباز شریف نے اگست ستمبر میں عام انتخابات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی جماعت الیکشن سے نہیں بھاگ سکتی، جو جماعت الیکشن سے بھاگی اس کا وجود ختم ہوجائے گا، ملک کو آگے چلنا ہے تو سب کو مل بیٹھ کر بات کرنا ہوگی۔
وزیراعظم نے کونسل آف پاکستان نیوز پپیر ایڈیٹرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملکی معیشت کو سہارا دینا ہے، 11 ماہ میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خوف ختم ہوچکا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط سےعام آدمی پر بوجھ پڑے گا، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا پھر پیچھے ہٹ گئے، عمران خان نے حکومت کے خاتمے کے خوف سے معاہدے کی دھجیاں اڑائیں، ہمیں آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط کا سامنا ہے، آئی ایم ایف نے ہماری حکومت کو کہا کہ معاہدے کو من وعن ماننا ہوگا، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کل ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاثر تھا کہ شہباز شریف حکومت نہیں چلا پائے گا لیکن ہم آگے بڑھ رہے ہیں، حکومتی اقدامات کفایت شعاری کی طرف گامزن ہیں، ہم نے جو فیصلے کیے ان پر سنجیدگی سے عمل کریں گے، امید ہے پوری لیڈر شپ ہمارے اقدامات پر ساتھ دے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اقدامات کے نقصانات سب کے سامنے ہیں، گزشتہ سال ہماری حکومت نے تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کیا،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک جامع پروگرام ہے،جس سے مستحقین تک سبسڈی پہنچ جاتی ہے، متاثرین کے لئے ہم نے ڈونرز کانفرنس کی، کوشش کررہے ہیں کہ اعلانات کو عملی جامہ پہنچائیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، 50 ہزار افراد جاں بحق ہوئے، ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں انتخابات ایک آئینی تقاضہ ہے جو وقت پر ہوں گے، وفاقی حکومت اپنے فرائض کو بخوبی نبھارہی ہے، ملک میں مردم شماری کا آغاز ہوچکا ہے، جس کے لئے فنڈز مہیا کردیے گئے ہیں، گزشتہ حکومت کے دور میں مشترکہ مفادات کونسل میں نئی مردم شماری کا فیصلہ ہوا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہونے والی مردم شماری پر بعض جماعتوں کو تحفظات تھے، خیبرپختونخوا کی حکومت نے صوبائی انتخابات کے موقع پر امن وامان کے خدشات کا اظہار کیا ہے، انتخابات میں ہم مکمل تیاری سے حصہ لیں گے، کسی کو شک وشبہ نہیں ہونا چاہیئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اگست ستمبرمیں قومی اسمبلی کے الیکشن ہونا ہیں، ن لیگ سمیت کوئی جماعت انتخابات سے نہیں بھاگ سکتی، ہم نے ریاست کو بچانے کے لئے اپنی سیاست کو داؤ پر لگادیا، نوازشریف پر عمران نیازی حکومت نے جھوٹے مقدمات بنائے، محمد نواز شریف کو ایک اقامے پر وزارت عظمیٰ سے ہٹادیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت کا سربراہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، وہ ریلیوں میں جاسکتا ہے لیکن عدالتوں میں جانا ان کے لئے محال ہے، عمران خان اپنی بیماری اور لاچاری کا بہانا بنا رہے ہیں، عمران خان نے اپنا گھر ریگولرائز کروالیا اور غریبوں کے گھروں کو گرادیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو ایک جعلی اور جھوٹے مقدمے میں عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے توشہ خانہ کے حوالے سے نئے قوانین بنائے ہیں، توشہ خانہ کے نئے قوانین کے تحت 300 ڈالر تک کا تحفہ رکھا جاسکے گا، عمران خان نے خانہ کعبہ والی گھڑی بیچ دی، عمران خان نے 20 کروڑ کا تحفہ 5 کروڑ میں بیچا، یہ کرمنل ایکٹ ہے۔
وزیراعظم نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں پر عدل کی دھجھیاں اڑائی گئیں، سیاستدانوں کے پاس بات چیت کے سوا کوئی ہتھیار نہیں، ملک کو آگے چلنا ہے تو سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔
قومی اسمبلی کی مدت میں اضافے سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے جواب دینے سے گریز کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کیا قومی اسمبلی کی مدت میں توسیع ہوسکتی ہے؟ حکومت عمران خان کے ساتھ کچھ نہیں کررہی۔