پنجاب حکومت نے زمان پارک میں اہلکاروں کی جانب سے اسلحہ استعمال ہونے کی تردید کردی ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ میری گرفتاری کا دعویٰ صرف ڈرامہ ہے، اصل نیت اغوا اور قتل کی ہے، آنسوگیس اور واٹر کینن کے بعد اب سیدھی فائرنگکی جارہی ہے۔
دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کی جانب سے فائرنگ کے الزام کی تردید کی ہے، اور کہا ہے کہ زمان پارک پولیس آپریشن کے دوران آئی جی پنجاب کی ہدایت پر کوئی بھی پولیس جوان یا افسر اسلحہ ساتھ لے کر نہیں گیا۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 100 سے زائد جوانوں اور افسران کو زخمی کرنے کے بعد اب فائرنگ کرنے کے جعلی خبریں چلائی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دوپہر 2 بجے سے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کے ہمراہ زمان پارک لاہور میں عمران خان کی گرفتاری کے لئے کوشاں ہے، تاہم انہیں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے مابین جھڑپیں بھی جاری ہیں، اس دوران متعدد پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جب کہ پتھراؤ کے نتیجے میں 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوکر اسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں۔