پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج پر کراچی، راولپنڈی اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کےحوالے سے کراچی کے مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
مقدمات اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ سمیت پی ٹی آئی صوبائی رہنماؤں کے خلاف درج کیے گئے ہیں۔
مقدمے میں کار سرکار میں خلل املاک کو نقصان پہنچانے اور عوام کو حبس بے جا میں رکھنے سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 6 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں ۔
مقدمات تھانہ ڈاکس، سچل اور شاہ لطیف، نارتھ ناظم آباد ،عزیز بھٹی اور پیر آباد میں پتھراؤ، جلاؤ، گھیراؤ، کار سرکار میں خلل عوام کو حبس بے جا میں رکھنے کی دفعات کے تحت درج کیئے گئے جبکہ ڈاکس تھانے کی حدود میں ایم پی اے شاہ نواز جدون پر قائم مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے جبکہ دو درجن کے قریب کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ۔
مقدمہ نامزد ملزمان سمیت 500 سے زائد نامعوم افراد کے خلاف کیا گیا ہے مقدمے کے متن کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ ، ممبر صوبائی اسمبلی شاہ نواز جدون اور دیگر رہنماؤں نے قومی شاہراہ کو بند کرنے پولیس اور دیگر گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے اور اپنے کارکنان کو اشتعال انگیز تقریر سے ورغلایا مظاہرین کی ہنگامہ آرائی سے پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔
مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ کافی سمجھانے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداران نے بات نہیں سنی، جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلایا گیا۔
تحریک انصاف کے احتجاج اور توڑ پھوڑ کے معاملے پر اسلام آباد کے 3 تھانوں میں مقدمات درج کر لیے گئے۔
تھانہ بہارہ کہو، ترنول اور تھانہ کھنہ میں مقدمات درج کیے گئے ہیں، درج مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔
مقدمات میں پولیس پر حملہ، سڑک بلاک، کار سرکار مداخلت، دفعہ 144 بھی شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ عامر مغل نے کارکنوں کے ہمراہ سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا، ایکسپریس وے پر پتھراؤ سے ایس ایچ او سمت 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
راولپنڈی میں احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے پر پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف سٹی تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا جو کہ ڈی ایف سی حسنین رضا بھٹی کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔
مقدمات میں پولیس سے مزاحمت،شارع عام کو بلاک کرنے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں جبکہ 28افراد کو گرفتار کرکے MPO-03 کے تحت جیل بھجوایا جارہاہے۔
اس حوالے سے سی پی اوسید خالد محمودہمدانی کا کہنا ہے کہاحتجاج کے نام پر قانون شکنی،توڑپھوڑ، پولیس پر حملہ اور شاہراہوں کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون کی بالا دستی اور شہریوں کی جان ومال کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں۔