اسلام آباد پولیس کے اہلکار لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ عمران خان کو گرفتار کرنے کے لئے سہ پہر دو بجے کے بعد زمان پارک پہنچے تھے تاہم پولیس دس گھنٹے بعد بھی پی ٹی آئی سربراہ کو گرفتار نہیں کر سکی۔
نصف شب کو پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد بدستور زمان پارک میں موجود ہے۔ پولیس کی بھاری نفری بھی علاقے میں ہے اور جھڑپیں وقفے وقفے سے جاری ہیں۔ آخری بار رات 10 بجے کے قریب زبان پاک کے باہر شیلنگ ہوئی۔
بعض اطلاعات میں بتایا گیا کہ انتظامیہ نے زمان پارک کے فون اور انٹرنیٹ کنکشن منقطع کر دئیے ہیں لیکن عمران خان مسلسل بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے رہے۔
پنجاب حکومت نے لاہور میں دس دن کے لیے رینجرز تعینات کر دی ہے۔ اسلام آباد سے یاسر نذر کی رپورٹ کے بعد احتجاج پر قابو پانے کے لیےحکومت ملک بھر میں انٹرنیٹ بند کرنے پر غور کر رہی تھی۔