پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے پنجاب کے انتخابات کے لئے عدالتی افسران کی نامزدگیوں کی استدعا کردی۔ مرکزی سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا۔
پنجاب میں 30 اپریل کو ہونے والے عام انتخابات کے عدالتی افسران کے ذریعے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ شفافیت کے پیش نظر انتخابات ہمیشہ عدالتی افسران پر مشتمل ڈی آر اوز اور آر اوز کے ذریعے ہی کروائے جاتے ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ انتخابات کے انعقاد کے لئے عدالتی افسران کی نامزدگیوں کے لئے الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کیے جانے پر تحریک انصاف حیرت و تشویش کا شکار ہے، سپریم کورٹ یکم مارچ 2023 کو از خود نوٹس کے فیصلے میں اس حوالے سے واضح ہدایات دے چکی ہے۔
فواد چوہدری نے خط میں مزید کہا کہ وفاقی اور پنجاب کی نگران حکومتیں تحریک انصاف کی قیادت اور کارکنان کو نشانِ انتقام بنانے کے لئے ہر حد سے گزر رہے ہیں، قائدین اور کارکنان کو ہی بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، قائدین کو جعلی اور جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن بھی اپنی غیر جانبداریت برقرار رکھنے میں ناکام ہوا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عدالتی افسران کی بجائے اگر حکومت کے ماتحت افسران کو انتخابات کا انعقاد سونپا گیا تو ان کی شفافیت کے امکانات خاک میں مل جائیں گے اور عوام بھی انہیں قبول نہیں کرے گی، عدلیہ پر مقدمات کے بوجھ سے آگاہ ہیں مگر مقننہ کے انتخابات میں شفافیت نہایت اہم اور حساس معاملہ ہے۔
استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کئیے جانے کے فیصلے پر نظر ثانی فرمائیں۔