جماعت اسلامی نے کراچی کے بلدیاتی الیکشن کے نتائج کے خلاف شہر کی 10 بڑی سڑکوں پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے وکلا آج کمیشن میں پیش ہوئے، اور الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کردیا،یہ الیکشن کمیشن کیلئے سوالیہ نشان ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کس کے کہنے پرالیکشن نہیں کرارہا، جب انصاف نہیں دیں گےتو ہرآئینی راستہ اختیار کریں گے، 17 مارچ کو کراچی کی 10 بڑی سڑکوں پر دھرنا دیں گے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، ممبر بلوچستان کی سربراہی میں بینچ نے سماعت کی۔
جماعت اسلامی کے وکلا پیش ہوئے، اور عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ یونین کونسل صفورہ اور گلشن حدید میں دوبارہ گنتی کے بعد ہماری جیت کو ہار میں تبدیل کردیا گیا، ہم نے فوری درخواست دی لیکن آراو نے قبول نہیں کی، ہماری درخواست پر کارروائی کی جائے، اور انکوائری کی جائے کہ بیگ کیوں کھلے اور پھٹے تھے۔
وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارے300سے زیادہ ووٹ مسترد کیے گئے، ہمیں دوبارہ گنتی کے نتائج قبول نہیں، یہ معاملہ ٹریبونل کے سپرد نہ کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کراچی میں مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
ممبرالیکشن کمیشن نے حافظ نعیم الرحمان کو بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ آپ درخواست گزار ہیں نہ جوابدہ ہیں، سیاسی باتیں باہر کریں، ہم نے آر او کو معطل کیا نتائج بھی معطل کیے، کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔