Aaj Logo

شائع 14 مارچ 2023 11:39am

عمران خان کی ہدایت ہے کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہوں، فواد چوہدری

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ہدایت ہے کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہوں، ہم الیکشن کمیشن کا احترام کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پی ڈی ایم کی ایکس ٹینشن لگادی گئی، ہمیں معلوم نہیں تھا کہ محسن نقوی لوگوں کے قتل کروائے گا، نگران وزیراعلیٰ، آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور اور ایڈیشنل سیکریٹی ہوم کو خون کا حساب دینا پڑے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کل کی ریلی نے عوام کا موڈ بتا دیا ہے، 22 کروڑ عوام کے ہاتھ میں بلا ہے، ن لیگ اور پی ڈی ایم آگے آگے اور بلا پیچھے پیچھے ہے، اتنی پٹائی ہورہی ہے کہ ن لیگ چاہتی ہے کہ بلے کا نشان ختم ہو جائے۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ مریم نواز کی عدلیہ کے خلاف مہم جاری ہے جو شرمناک ہے، لیکن حکومت من پسند عدالتی فیصلے پر ہی عمل کرتی ہے، پیسے کھانے کو نہیں تھے لیکن ن لیگ نے 15 ماہ اربوں روپے لگا کر توشہ خانہ پر مہم چلائی اور میڈیا کو اشتہار دیئے، انہیں پتہ ہی نہیں تھا کہ توشہ خانہ کے سب سے بڑے بینفشری تو یہ لوگ خود تھے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی اس حمام میں ننگے ہیں، مریم اور نوازشریف عمران خان اور بیگم بشری سے معافی مانگیں، 1988 سے 2002 کی رپورٹ کا انتظار ہے، مریم نواز کے خلاف آپ نہیں تو ہم تحقیقات کرائیں گے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہم سوال کرتے ہیں کہ کیا ہم کالعدم جماعت ہیں، ہر روز ہماری قیادت کے خلاف مقدمہ درج ہو جاتا ہے، عمران خان کیخلاف 83 مقدمات درج ہوچکے ہیں، ہرکیس میں ان کا عدالت پیش ہونا کیسےممکن ہے، عدالتیں انہیں ویڈیو لنک کی سہولت دے دیں، ہم لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کررہے ہیں، اور سپریم کورٹ جارہے ہیں کہ بتایا جائے کہ ہم سیاسی جماعت ہیں یا کالعدم، اس تمام صورتحال کے باوجود الیکشن میں بائیکاٹ کا آپشن نہیں ہے، الیکشن ہم نے لڑنا ہے۔

رہنما پی ٹی آی کا کہنا تھا کہ جیسے الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ کھڑا ہوا وہ قابلِ تحسین ہے، ہم الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، آج پیش ہونے کا مقصد یہی ہے کہ کمیشن کا احترام کرتے ہیں، عمران خان بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے، ان کی ہدایت بھی ہے کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ ہماری تنقید سنتے ہیں لیکن تعریف نہیں سنتے۔

Read Comments