حکومت سندھ نے ایم کیو ایم کا مطالبہ منظور کرتے ہوئے اضافی یوسیز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
سندھ حکومت نے ایم کیو ایم پاکستان کا بڑا مطالبہ منظور کرتے ہوئے کراچی کے بلدیاتی نظام میں بڑی تبدیلی کردی ہے۔
سندھ حکومت نے کراچی میں 53 یونین کمیٹیز کا اضافہ کردیا ہے، اور اضافی یوسیز کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اضافی یوسیز کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اب کراچی میں بلدیاتی کونسلز کی تعداد 246 سے بڑھ کر 299 ہو گئی ہے۔
رواں سال کے آغاز میں ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں حلقہ بندیوں پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہر میں یونین کونسلز اور ٹاؤنز کی تشکیل غلط اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے 15 جنوری کو انتخابات کے انعقاد کے خلاف سندھ ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس میں مؤقف اختیار کیا کہ حلقہ بندیاں دوبارہ کی جائیں۔
ایم کیو ایم کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اگر شہر میں حلقہ اور حد بندیاں درست نہ ہوئیں تو ان کی بنیاد پر ہونے والے انتخابات غیرمنصفانہ ہوں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں کروانے تک بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا جو تسلیم نہیں کیا گیا، جس کے بعد ایم کیو ایم نے بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کردیا تھا۔بعد ازاں ایم کیو ایم نے شہر کے فوارہ چوک پر دھرنے کا اعلان کیا، جس پر پیپلز پارٹی کی حکموت نے مطالبات پورے کئے جانے کی یقین دہانی کرائی اور دھرنا مؤخر کردیا گیا۔