تمام اقدامات کے باوجود پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین اسٹاف لیول معاہد نہ ہوسکا۔
پاکستان کی جانب سے تمام تر کوششوں اور پیشگی اقدامات کے باوجود تاحال آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہوسکا، جس پر حکومت پاکستان شدید نالاں دکھائی دے رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور حکومت کے رواں ہفتے معاملات حتمی شکل نہیں اختیار کرتے تو پیشرفت کیلئے حکومت کی جانب سے امریکا سے تعاون مانگا جائے گا، اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار خود بھی امریکن حکام سے رابطہ کریں گے۔
تمام کوششوں کے باوجود آئی ایم ایف سے گرین سگنل نہ مل سکا
آج ہی ذرائع خزانہ ڈویژن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پیشگی اقدامات پر مطمئن نظر آیا تو اسٹاف لیول معاہدے کی تاریخ مل جائے گی اور آئی ایم ایف مطمئن نہ ہوا تو اسٹاف لیول معاہدے میں مزید تاخیر ہوگی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پیشگی اقدامات میں گردشی قرضے کی ادائیگی سر فہرست ہے، گردشی قرضے کی ادائیگی کی ٹائم لائن بینک ترسیل سسٹم کے تحت دی جائے گی، حکومت آئی ایم ایف کو بینک ترسیل کی تاریخ اور رقم بتائے گی۔
آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان آج دوبارہ مذاکرات کا امکان
ذرائع نے کہا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے آئی ایم ایف ٹیم کو زرعی اور ایکسپورٹ سبسڈی کے خاتمے کی رقوم کے استعمال کا طریقہ کار بتایا جائے گا، کمرشل قرضوں کی رقوم کی ترسیل کی تاریخ بتائی جائے گی، جون تک واپس کئے جانے والے قرضوں کی تاریخیں بتائی جائیں گی۔