Aaj Logo

شائع 12 مارچ 2023 11:37pm

کراچی پولیس نے پی ٹی آئی رکن اسمبلی ارسلان تاج کی گرفتاری ظاہرکردی

پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کراچی کے جنرل سیکرٹری اور رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کی گرفتاری ظاہر کردی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ڈی سی کیماڑی کے دفتر پر کچھ عرصہ قبل حملہ کیا گیا تھا، واقعہ کا مقدمہ ہنگامہ آرائی اور دہشتگردی کی دفعات کےتحت درج ہوا تھا۔ ارسلان تاج کو اسی کیس میں گرفتار کیاگیا ہے۔

پولیس کی جانب سے گرفتاری ظاہر کرنے سے پہلے ایم پی اے ارسلان تاج کی اہلیہ نے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ شوہر کو گرفتار کرنے کے لئے پولیس نے صبح ساڑھے 5 بجے گھر پر دھاوا بولا، پولیس کے ہمراہ لیڈیز کانسٹیبل نہیں تھیں۔

انھوں نے کہا کہ پولیس نے گھرمیں توڑپھوڑ کی، میرے شوہر سے بدکلامی کی گئی جبکہ بچوں اور مجھے ہراساں کیا گیا، پولیس کے پاس سرچ وارنٹ بھی نہیں تھے۔ پولیس اہلکار بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی میں ارسلان کو لیکر گئے۔

ارسلان تاج کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ شوہر کا قصور حق و سچ کا ساتھ دینا ہے، ارسلان نے نہ بھتہ لیا نہ قتل کیا ان کا قصور کیا ہے بتایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ ارسلان کی 6 سال کی بیٹی بار بار پوچھتی ہے بابا کہاں ہیں، ننھی بیٹی کو کیا جواب دوں سمجھ نہیں آتا، والدہ بیمار ہیں بیٹے کے غم سے نڈھال ہیں ایک ماں کا خیال کرلیں۔

ارسلان تاج کی گرفتاری ظاہری کرنے سے قبل پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کا وزیراعلی نالائق اعلی ہے، انھیں شرم آنی چاہئے،ارسلان تاج کو صوبے کے مسائل اجاگر کرنے پرگھر سے اٹھایا گیا، معاملے پر مراد علی شاہ کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔

خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ ارسلان تاج کےمعاملے پر عدالت جاکر انصاف لیں گے، اتناظلم کرو جتنا برداشت کرسکو۔ انھوں نے چیف جسٹس سے بھی نوٹس لینےکی اپیل کردی۔

پاکستان تحریک انصاف کراچی کے جنرل سیکرٹری ارسلان تاج کو پولیس نے ہفتہ کوحراست میں لیا لیکن ان کی گرفتاری بعد میں ظاہر کی گئی۔

ارسلان تاج کی حراست کے بعد ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ پولیس موبائل پر نصب نمبر پلٹ پر پیپر لگا ہوا تھا سفید رنگ کی کار تھی ایک کالے رنگ کی ویگو تھی، پولیس والے آئے دروازہ پر لات ماری ارسلان کو گردن سے پکڑ کر لے گئے۔

Read Comments