Aaj Logo

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2023 01:47pm

پائن ایپل کے ڈبے سے لے کر کلاشنکوف تک، سیاسی رہنما کیا کچھ لے گئے

وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 2002ء سے 2023ء تک کا 466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ سرکاری ویب سائٹ پر جاری کردیا۔

دس ہزار سے چارلاکھ روپے تک کے تحائف پندرہ فیصد رقم کی ادائیگی کے ساتھ رکھنے کی اجازت تھی، جبکہ چارلاکھ سے زائد مالیت کے تحائف صرف صدر یا حکومتی سربراہان کو رکھنے کیا اجازت تھی۔

وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ ڈویژن کی سرکاری ویب سائٹ پر ریکارڈ اپلوڈ کردیا گیا۔

تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزراء اعظم، وفاقی وزراء اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں۔

پرویز مشرف اور اہلیہ نے کیا لیا

ریکارڈ کے مطابق 2004 میں پرویز مشرف کو ملنے والے تحائف کی مالیت 65 لاکھ روپے سے زائد ظاہر کی گئی، 2005 میں جنرل پرویز مشرف کو ملنے والی گھڑی کی قیمت پانچ لاکھ روپے بتائی گئی۔

سابق صدر پرویز مشرف کو مختلف اوقات میں درجنوں قیمتی گھڑیاں اورجیولری بکس ملے جو انہوں نے قانون کے مطابق رقم ادا کر کے رکھ لیے تھے۔

سابق صدرکی اہلیہ بیگم صہبا مشروف کو چھ اپریل 2006ء کو ساڑھے سولہ لاکھ روپے کے تحائف ملے۔

یکم اگست 2007 کو بیگم صہبا مشرف کو ملنے والے تحائف کی مالیت 34 لاکھ روپے سے زائد ہے۔

تین اپریل 2007 کوبیگم صہبا مشرف کو ملنے والے تحائف کی قیمت ایک کروڑ 48 روپے لگائی گئی جبکہ 31 جنوری 2007 کو جنرل پرویز مشرف کو چودہ لاکھ روپے کے تحائف ملے۔

شوکت عزیز نے کیا چھوڑا کیا رکھا

سابق وزیراعظم شوکت عزیز کو 2005 میں ساڑھے آٹھ لاکھ روپے کی ایک گھڑی ملی جو 3 لاکھ 55 ہزار میں نیلام ہوئی۔ جبکہ انہوں نے سیکڑوں تحائف دس ہزار سے کم مالیت ظاہر کرکے بغیر ادائیگی رکھ لیے تھے۔

شوکت عزیز کو 27 ستمبر 2007 کو ملنے والی گھڑی کی قیمت ساڑھے 13 لاکھ روپے لگائی گئی، 20 دسمبر 2006 کو شوکت عزیز کو 37 لاکھ 64 ہزار روپے کے تحائف ملے جو رکھ لئے گئے، جبکہ 2006ء میں انہوں نے ملنے والے کئی تحائف توشہ خانہ میں دے دیے۔

اس کے علاوہ شوکت عزیز کو 2 جون 2006ء کو ساڑھے 13 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی بھی ملی، 7 جنوری 2006ء کو سابق وزیراعظم شوکت عزیز کو 18 لاکھ روپے کے تحائف ملے۔

چوبیس فروری 2010 کو شوکت ترین نے 12 لاکھ روپے کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کرائی۔

سابق وزیراعظم میرظفراللہ خان جمالی نے تحفہ میں ملنے والا خانہ کعبہ کا ماڈل وزیراعظم ہاؤس میں نصب کروایا، جبکہ جنرل (ر) پرویزمشرف کی اہلیہ کو 2003 میں ملنے والے ایک جیولری بکس کی قیمت 26 لاکھ 34 ہزار 387 روپے لگائی گئی۔

آصف زرداری کی مشہور گاڑیاں

ریکارڈ کے مطابق دو دسمبر 2008 کو سابق صدر آصف علی زرداری نے پانچ لاکھ مالیت کی گھڑی ادائیگی کرکے خود رکھ لی جبکہ 26 جنوری 2009 کو سابق صدرآصف علی زرداری کو دو بی ایم ڈبلیو گاڑیاں ملیں جن کی مالیت پانچ کروڑ 78 لاکھ اور دو کروڑ 73 لاکھ تھی، جبکہ ایک ٹویٹا لیکسز بھی ملی جس کی مالیت 5 کروڑ روپے تھی۔

آصف زرداری نے تینوں گاڑیاں دو کروڑ دو لاکھ روپے سے زائد ادا کر کے خود رکھ لیں۔

اٹھائیس اکتوبر2011 کو آصف زرداری نے 16 لاکھ 15 ہزار کے تحائف رکھ لیے۔

گیارہ مارچ 2011 کو آصف زرداری کوملنے والے تحائف کی مالیت دس لاکھ روپے سے زائد لگائی گئی، انہوں نے 13 جون 2011 کو 16 لاکھ روپے مالیت کے تحائف ادائیگی کرکے رکھ لئے۔

اس کے علاوہ 15 اگست 2011 کو آصف زرداری نے 847,000 روپے کے تحائف خود رکھ لیے۔

سابق صدر آصف زرادری نے سونے کی تسبیح، ایک بندوق، سونے کی تلوار توشہ خانہ سے حاصل کیں۔ اس کے علاوہ آصف زرادری نے ہاتھی کے دو ماڈل، قالین ،سگار کا ڈبہ بھی توشہ خانہ سےلیا۔

بلاول بھٹو نے کیا جمع کرایا اور کیا رکھا

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 2022 میں ملنے والی 37 لاکھ 50 ہزار کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کروائی۔

وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے تین قلم، ایک گلدان، دو گھڑیاں، عربی قہوہ اور تین کپ توشہ خانہ سے حاصل کیے۔

یوسف رضا گیلانی کا پورا کنبہ

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو 23 دسمبر 2009 کو خانہ کعبہ کے دروازے کا ماڈل تحفے میں ملا، جو انہوں نے چھ ہزار روپے ادا کر کے رکھ لیا، انہوں نے 21 لاکھ روپے ادائیگی کر کے ایک جیولری باکس بھی رکھ لیا۔

یوسف رضاگیلانی کے بھائی، بھابھی، بیٹے، بیٹی، بھانجے، مہمانوں اور ڈاکٹر نے بھی تحفہ میں ملنے والی گھڑیاں رکھ لیں۔

17 اکتوبر 2011 کو یوسف رضا گیلانی نے انیس لاکھ روپے کے تحائف خود رکھ لئے۔

نواز شریف کی مرسڈیز

نوازشریف کو ملنے والی مرسیڈیز کار کی کل مالیت 4,255,919 روپے لگائی گئی تھی، 20 اپریل 2008 کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے تحفہ میں ملنے والی مرسیڈیز کار 636,888 روپے ادا کر کے رکھ لی۔

اس کے علاوہ نواز شریف نے شال، گلدان، ٹی سیٹ، آئس کریم سیٹ اور پائن ایپل کا ڈبہ توشہ خانہ سے لیا۔

شہباز شریف نے سب جمع کرادیا؟

وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے شہباز شریف کو 15 جولائی 2009ء میں جتنے بھی تحائف ملے وہ انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کروا دیے۔

10 جون 2010 کو سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف نے 40 ہزار کی پینٹنگز توشہ خانہ میں جمع کروائیں۔

وزیراعظم شہبازشریف کو 2022 میں ایک کروڑ 40 لاکھ مالیت کی گھڑی ملی۔

وزیراعظم کو ملنے والی گھڑی کی نمائش وزیراعظم ہاؤس میں کردی گئی۔

مریم نواز کی گھڑی، پرفیوم اور پائن ایپل کا ڈبہ

پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائز اور سینئر نائب صدر مریم نواز کی جانب سے توشہ خانہ میں 32 لاکھ 22ہزار روپے مالیت کی گھڑی اور پرفیوم جمع کروایا گیا جبکہ مریم نواز نے توشہ خانہ سے پائن ایپل کا ڈبہ مفت حاصل کیا۔

شاہد خاقان اور بیٹے کی لاکھوں کی گھڑیاں

ریکارڈ کے مطابق سال 2018 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 2 کروڑ 50 لاکھ مالیت کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی جبکہ اپریل 2018 میں شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی کو 55 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی۔

اسی طرح شاہد خاقان کے ایک اور بیٹے نادر عباسی کو 1 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی جو انہوں نے 33 لاکھ 95 ہزار روپے جمع کروا کے اپنے پاس رکھ لی۔

وزیراعظم سیکریٹری اور ملٹری سیکریٹری

ریکارڈ کے مطابق 2018 میں وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو 19 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی۔

علاوہ ازیں 2018 میں وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈئیر وسیم کو بیس لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی، جو انہوں نے توشہ خانہ میں 3 لاکھ 74 ہزار روپے جمع کروا کے اپنے پاس رکھ لی۔

عمران کی مشہور زمانہ گھڑی اور شہد کی بوتلیں

سابق وزیر اعظم عمران خان کو سال 2018 میں قیمتی تحائف موصول ہوئے۔

توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق ستمبر 2018 میں عمران خان کو 10 کروڑ 9 لاکھ روپے کے قیمتی تحائف موصول ہوئے، جن میں 8 کروڑ پچاس لاکھ کی گھڑی تھی جو 18 قیراط سونے کی بنی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے ان تحائف کے دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے توشہ خانہ میں جمع کروا کر تحائف رکھ لئے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توشہ خانہ سے جو چیزیں حاصل کیں ان میں ایک خانہ کعبہ کا ماڈل ، 6 گھڑیاں، 2 پسٹل، ٹی سیٹ اور 6 شہد کی بوتلیں شامل ہیں۔

عارف علوی کو قرآن مجید، کلاشنکوف اور اہلیہ کو ہار

صدر مملکت عارف علوی کو دسمبر 2018 میں ایک کروڑ 75 لاکھ روپے کی گھڑی، قرآن پاک اور دیگر تحائف ملے، جس میں سے انہوں نے قرآن مجید اپنے پاس رکھا اور دیگر تحائف توشہ خانہ میں جمع کرادیے۔

اسی طرح دسمبر 2018 میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کو بھی 8 لاکھ روپے مالیت کا ہار اور 51 لاکھ روپے مالیت کا بریسلٹ ملا جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کروادیا۔

جنوری 2019 کو صدر عارف علوی کو قیمتی کلاشنکو اے کے 47 تحفے میں ملی جس کی مالیت 6 لاکھ روپے تھی، صدر مملکت نے قانون کے مطابق رقم ادا کرکے اے کے فورٹی سیون اپنے پاس رکھ لی۔

شاہ محمود، امیر مقام، رانا شعیب، مراد جنجوعہ، اشفاق کیانی، سلمان صدیق، رؤف کلاسرا، فہمیدہ مرزا

وزارت خارجہ کے چیف پروٹوکول آفیسر مراد جنجوعہ کو 29 جنوری 2019 کو بیس لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، جو انہوں نے رقم ادائیگی کے بعد رکھ لی۔

ستمبر 2018 میں سابق وزیراعظم کے چیف سیکیورٹی آفیسر رانا شعیب کو 29 لاکھ روپے کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی، جبکہ 27 ستمبر 2018 کو سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 73 لاکھ روپے مالیت کے تحائف موصول ہوئے جو انہوں نے توشہ خانہ میں رکھوا دیے تھے۔

نو فروری 2011ء میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دو تحائف ادائیگی کر کے رکھ لئے تھے۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما امیر مقام کو 2005ء میں گھڑی ملی جس کی قیمت ساڑھے پانچ لاکھ روپے ظاہر کی گئی تھی، جبکہ 16 اگست 2006 کو جہانگیر ترین نے ملنے والے تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروائے۔

ریکارڈ کے مطابق 7 اگست 2006ء کو جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کو تحائف ملے جو انہوں نے دس ہزار روپے ادا کر کے رکھ لیے، جبکہ مئی 2006 میں سابق وزیرخزانہ عمر ایوب نے ساڑھے چار لاکھ روپے کی گھڑی توشہ خانہ میں دی۔

سابق سیکرٹری خزانہ سلمان صدیق کو 29 فروری 2010 میں سات لاکھ کی گھڑی ملی جو انہوں نے توشہ خانہ میں دے دی۔

اٹھائیس دسمبر2010 کو صحافی رؤف کلاسرا نے ایک لاکھ بیس ہزار کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کروائی۔

پانچ ستمبر 2011ء کو سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے بیس ہزار کا کارپٹ توشہ خانہ میں جمع کروایا اور بائیس دسمبر 2011 کو چوہدری پرویز الہیٰ نے چار لاکھ روپے سے زائد کے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کو بھی تحفے میں گھڑی ملی۔

وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی توشہ خانہ سے ایک گھڑی لی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے 38 لاکھ 50 ہزار کی گھڑی واپس توشہ خانہ میں جمع کروائی۔

Read Comments