مسلم لیگ ن کی چیف آگنائزر مریم نواز نے پنجاب کے باسیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب والوں اپنے دشمن کو پہچانو اور باہر نکال پھینکو۔
فیصل آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی میں فیصل آباد کا بڑا حصہ ہے، میں اس شہر کو کمانے والا بیٹا کہتی ہوں، اور نواز شریف کہتے تھے آپ کا جلسہ فیصلہ کن ہوتا ہے، آج اس شہر میں گھڑی چور کا نعرہ زور شور سے لگ رہا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب نوازشریف کو حکومت ملی تو اس وقت 20 ، 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ تھی، گھروں کا پنکھا چلتا تھا اور نہ فیکٹریوں کا پہیہ، گیس نہیں آتی تھی، لیکن پھر دنیا نے دیکھا کہ نواز شریف نے کیسے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کو زیرو لوڈشیڈنگ میں تبدیل کردیا۔ جب بھی نوازشریف کو اقتدار ملا ملک نے ترقی کی، اور جب جب نوازشریف نیچے گیا ملک بھی نیچے گیا، نوازشریف اور ملک کی ترقی جڑی ہوئی ہے۔
سینئر نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ حکومت کے ہاتھ عمران خان کے آئی ایم ایف معاہدے سے بندھے ہوئے ہیں، لیکن ان بندھے ہوئے ہاتھوں کے ساتھ بھی شہباز شریف نے رمضان پیکج دیا، اور رمضان میں پنجاب کو فری آٹا دینے کا اعلان کیا، کیا کسی نے گھڑی چور کی حکومت میں کبھی ایسا فیصلہ سنا، اس کی حکومت میں تو روزمہنگائی بڑھتی تھی، پنجاب والوں اپنے دشمن کو پہچانو اور پنجاب سے باہر نکال پھینکو، خود کام کرتا ہے اور نہ کسی اور کو کرنے دیتا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کا سب سے بڑا فتنہ، فساد اور انتشار ہے، یہ ملک اچھا بھلا نوازشریف کی سربراہی میں ترقی کر رہا تھا، لیکن پھر پاناما آگیا، اور انہوں نے عمران خان کو کہا کہ سڑکوں پر کیا دھکے کھا رہے ہو، میرے پاس آؤ، انہوں نے نوازشریف سے نہیں غریب کے روزگار سے دشمنی کی۔ قوم، ملک، آئین اور قانون کا تماشہ بنایا گیا، انہوں نے صرف نواز شریف کو نہیں نکالا بلکہ ایک بدعنوان، نااہل اور نشہ کرنے والے شخص کو قوم پر مسلط کیا۔
ن لیگ کی چیف آگنائزر نے کہا کہ عمران خان آئی ایم ایف کے ہاتھوں پاکستان کو رسوا کرکے چلا گیا، ان کا وژن انڈے، کٹے اور مرغیاں تھیں، ضمانت پارک سے بنی گالا تک بھنگ کے اثرات نظر آتے ہیں، قوم ان کی نسلوں کو بھی معاف نہیں کرے گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیا فیصل آباد کا لیڈر ایک گیدڑ ہوسکتا ہے، نواز شریف تو اپنی بیٹی کے ساتھ جیل گیا، آپ کا سر فخر سے بلند ہونا چاہئے، وہ تو اپنے کارکنوں کے ساتھ ڈھال بن کر کھڑا ہوگیا، اور کہا خبردار کارکنوں کی طرف جو آنکھ اٹھا کر دیکھا، وہ پھر آئے گا تو ملک میں خوشحالی آئے گی، الیکشن بھی ہوگا ضرور ہوگا، لیکن مگر پہلے احتساب ہوگا اور ترازو کے پلڑے برابر ہوں گے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خواتین کو اپنی ڈھال بنایا، زمان پاک میں جو ہوتا ہے وہ کہانیاں بیان نہیں کی جاسکتیں، جب عدالت بلاتی ہے تو کہتے ہیں میری ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے، بلڈنگ کے لینٹر 5 ماہ میں کھل جاتے ہیں، لیکن عمران خان کی ٹانگ کا پلستر نہیں کھل رہا، جب تک مقدمات چلتے رہیں گے ان کی ٹانگ سے پلستر نہیں اترے گا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان عدالت سے کہتے ہیں میں بزرگ اور معذور ہوں، لیکن انہیں جلسے میں اپنی عمر یاد آتی ہے اور نہ اپنی معذوری، عدالتوں کیلئے بیمار اور جلسوں کیلئے تیار، ایسی منافقت دیکھی ہے کسی نے، کہتے ہیں موت کے خوف پر قابو پالیا ہے، اور پھر کہتا ہے جان کو خطرہ ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ لیڈراپنی جان ہتھیلی میں رکھ کر باہر نکلتا ہے، اگر عمران خان کو ایٹمی دھماکے کرنے ہوتے تو یہ چارپائی کے نیچےچھپ جاتا، نوازشریف نے تمام دھمکیوں کو نظر انداز کر کے دھماکے کئے، عدلیہ بحالی تحریک میں غیر ملکیوں کے نوازشریف کو فون آئے اور کہا گیا آپ کی جان کوخطرہ ہے، لیکن انہوں نے جواب دیا کہ میں عدلیہ بحالی مہم میں جاؤں گا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ لاہور میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن شہید ہوا، جس کیلئے دعائے مغفرت کرتے ہیں، عمران خان نے سیاسی کارکن کو استعمال کیا، اور پھر شہید کے برزرگ والد کو کہتا ہے کہ افسوس کیلئے میرے محل آؤ مجھے افسوس کرنا ہے، یہ اپنے ورکرز کے ساتھ غلاموں سے بھی زیادہ ظلم کرتا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ لیڈر کارکنوں کی حفاظت کرتے ہیں یا کارکن لیڈر کی، نیب میں پیشی پر میری گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا، تو میں نے گاڑی سے نکل کر کہا کہ آؤ مجھے مارو، کارکن اس کی چوری چھپانے کیلئے مار کیوں کھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سازشی ایک دوسرے کے پول خود کھول رہے ہیں، ایک سازشی پکڑا جاتا ہے تو کہتا ہے کہ فلاں بھی شامل تھا، میں ان کے کیا نام لوں، یہ خود ایک دوسرے کے نام لے رہے ہیں۔