قبائلی عمائدین نے مردم شماری سے پہلے الیکشن کرانے کو قبائلیوں کو اس سے باہر کرنے کی سازش قرار دے دیا۔
پشاورمیں قبائلی اضلاع کےعمائدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری سے پہلے الیکشن کرانا قبائلیوں کو اس سے باہر کرنے کی سازش ہے، انضمام سے پہلے سینٹ میں نمائندگی ختم کی گئی اب صوبائی نشستیں کم کی جارہی ہیں۔
عمائدین مین حاجی اختر گل میئر جنوبی وزیرستان، مولانا رفیع الدین، محمد شعیب ایم پی اے جے یو آئی شامل ہیں۔
قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سے اپیل ہے ہمارا حق دیا جائے، جبکہ آپریشن کے دوران گرائے گئے مکانات کا معاوضہ دیا جائے، پچھلے 20 سال سے قبائلی خطہ محروم طبقہ ہے ہماری آدھی سے زیادہ آبادی مردم شماری سے رہ گئی تھی ہماری ایک کروڑ 20 لاکھ ہے جسے 50 لاکھ ظاہرکیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے نام پرمذاق کیا گیا اور قبائلی عوام کے ساتھ بددیانتی کی گئی، جبکہ سپریم کورٹ میں انضمام کے خلاف کیس نہیں سنا جارہا ہے، دوبارہ مردم شماری کی جارہی ہے ہمارے ساتھ زیادتی کا ازالہ کیا جائے نہیں تو اسلام آباد کی سڑکوں پر احتجاج کرینگے۔
مزید کہا کہ شنوائی نہ ہوئی تو اقوام متحدہ سے مطالبہ کرینگے این ایف سی ایوارڈ میں 10 سال تک 100 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا لیکن 160 ارب روپے جاری ہوئے جو کہ قبائلی اضلاع کی بجائےصوبے کے دیگر اضلاع میں لگائے گئے ساتھ ہی سرکاری نوکریاں قبائل اضلاع کی بجائے سیٹل ایریا میں تقسیم کی گئیں۔