کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے کوچنگ سینٹر میں گیارہویں جماعت کے طالبعلم احسان کے قاتل دو ماہ گزرنے کے باوجود بھی گرفتار نہ ہوسکے۔
مقتول کے والد کا کہنا ہے ملزمان تاحال فرار ہیں تفتیشی حکام ملزمان کی گرفتاری کے لئے پنجاب جانے کے لئے لاکھوں روپے کا خرچہ بتارہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھ رکنی ٹیم نے پنجاب کے علاقے نوکھرمنڈی اور کانا آلوگلی میں چھاپہ مارا تھا لیکن ملزمان فرار ہوگئے دوبارہ چھاپے مارے جائیں گے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل ہی گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں کوچنگ سینٹرمیں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس سے احسان نامی طالب علم شدید زخمی ہوا تھا۔
فائرنگ کے نتیجے میں زخمی احسان فوری طور پرعباسی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے اسے سول اسپتال لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ مقتول کو سینے پر گولی لگی تھی۔
پولیس کے مطابق ایک روز قبل کوچنگ میں کچھ طلباء کا جھگڑا ہوا تھا جس پرانتظامیہ نے صلح کروا دی تھی لیکن اگلے روز ایک نوجوان اپنے ہمراہ لڑکوں کو لایا اور کلاشنکوف سے فائرنگ کردی۔
اس کے بعد واقعے کا مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں گلشن اقبال تھانے میں درج کیا گیا تھا جس میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔