شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا وفد پنجاب کی نگران حکومت کی شکایات لے کر چیف الیکشن کمشنر کے پاس پہنچ گیا۔
تحریک انصاف کا وفد الیکشن کمیشن اسلام آباد پہنچ گیا، تحریک انصاف کے وفد کی قیادت شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں اور اس وفد میں اسد عمر اور ملیکہ بخاری بھی شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے وفد کی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے ملاقات جاری ہے، اور پی ٹی آئی نے نگراں پنجاب حکومت سے متعلق اپنے خدشات رکھ دئیے ہیں۔
لاہور میں پی ٹی آئی پولیس تصادم
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو بتایا گیا کہ الیکشن شیڈول جاری ہونے کے باوجود پنجاب میں انتخابی مہم نہیں کرنے دی جارہی، گزشتہ روز پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پرتشدد کیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے درخواست کی کہ الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کو غیرآئینی اور غیرقانونی اقدامات سے روکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر سے خیبرپختون خوا میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ ہونے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے، اور اس کے ساتھ انتخابات میں آر اوزعدلیہ سے لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے بیورو کریسی کے آراوز پرعدم اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ خدشہ ہے بیورو کریسی غیر جانبدار انتخابات نہیں کرسکتی، اور نگراں حکومت پنجاب بیوروکریسی کے آراوز پر اثر انداز ہوگی۔
تاہم ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آر اوز عدلیہ سے لینے کی کوشش کی، لیکن لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل افسران کی فراہمی سے معذرت کرلی، الیکشن کمیشن کےپاس بیوروکریسی سےافسران لینےکےعلاوہ راستہ نہیں، آراوز کی تعیناتی مزید التوا میں ڈالنے سے الیکشن ملتوی ہو سکتے ہیں۔
لاہور میں دفعہ 144 نافذ
گزشتہ روز محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے جلسہ، جلوس اور ریلی پر پابندی عائد کردی تھی۔
دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا گیا جس کے مطابق پابندی کا نفاذ کل سے ہی شروع ہوگیا، جو آئندہ 7 روز تک جاری رہے گی، پابندی ٹریفک اورسیکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیش نظر لگائی گئی۔