لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماء فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق مزید دلائل طلب کرلیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف پریس کانفرنس کرنے پر فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار رانا شاہد ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئےاعلی عدلیہ کےججز مخالف بیان بازی کی، انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے ذریعے اعلی عدلیہ کو اسکینڈ لائز کرنے کی کوشش کی۔
درخواست گزار نے کہا کہ فواد چوہدری کی تقریر الیکٹرانک میڈیا پر لائیو نشر ہوئی اور اگلے روز اخبارات میں پرنٹ ہوئی، آئین کے تحت اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف بیان بازی نہیں ہوسکتی، عدلیہ مخالف بیان بازی پر فواد چوہدری کےخلاف آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت فواد چوہدری کو عدالت طلب کرتے ہوئے قانون کےمطابق کاروائی کرے۔
جس پر عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق مزید دلائل طب کرلیے۔