Aaj Logo

شائع 07 مارچ 2023 09:47pm

گھریلو تشدد کا تنازعہ: فیروز خان نے بھارتی اداکار کی حمایت کردی

بیوی بچوں کو گھر سے نکالنے کے معاملے پر بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی نے گزشتہ روزخاموشی توڑی تو پاکستانی اداکار فیروز خان نے بھی ان کی حوصلہ افزائی کی ۔

انسٹاگرام پر جاری اپنے ایک بیان میں نواز الدین صدیقی نے کہا کہ چونکہ میں خاموش ہوں اس لیے مجھے برا انسان بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، وہ اس سارے معاملے پر صرف اس لیے خاموش تھے کہ کہیں ان کے بچے اس کو سوشل میڈیا پر نہ دیکھ لیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اور ان کی اہلیہ عالیہ گزشتہ کئی سال سے اکٹھے نہیں رہ رہے کیونکہ ہماری طلاق ہوچکی ہے، ہمارے درمیان اپنے بچوں کی وجہ سے انڈرسٹینڈنگ تھی، میرے بچے گزشتہ 45 دن سے سکول نہیں گئے، دبئی میں اسکول والے مجھے پیغامات بھیج رہے ہیں، کسی کو معلوم ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟

نواز الدین صدیقی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے بچوں کیلئے سابق اہلیہ کو ممبئی میں گھر لے کر دیا اور اسے مشترکہ مالکن بنایا، اس کے علاوہ دبئی میں بھی اچھی رہائش فراہم کی۔ وہ ماہانہ پانچ سے سات لاکھ روپے بچوں کے خرچے کیلئے دیتے ہیں، یہ ان پیسوں کے علاوہ ہیں جو سکول کی فیس اور طبی اخراجات کی مد میں دیے جاتے ہیں۔ ان کی سابق اہلیہ یہ پیسے بچوں کی بجائے اپنی ذات پر خرچ کرتی ہیں۔

اداکار نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اپنی سابق اہلیہ کو گاڑی خرید کردی لیکن اس نے وہ بیچ کر اڑا دی، انہوں نے کروڑوں روپے خرچ کرکے اپنی سابق اہلیہ کیلئے تین فلمیں پروڈیوس کیں تاکہ ان کیلئے روزگار کا مستقل ذریعہ بن جائے۔

نواز الدین صدیقی کے مطابق ان کی سابق اہلیہ بچوں کے نام پر انہیں بلیک میل کر رہی ہیں، پہلے بھی کئی بار ایسا ہوا ہے کہ الزامات عائد کیے گئے اور پھر مطلوبہ پیسے ملنے پر خاموشی اختیار کرلی گئی۔

فیروز خان پر بھی ان کی سابقہ اہلیہ علیزہ سلطان نے گھریلو تشدد اور بدسلوکی کا الزام بھی لگایا تھا تاہم فیروز ہمیشہ اپنی سابق اہلیہ کے الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں ۔

گزشتہ سال فیروز خان نے سابق اہلیہ سے اپنی چار سالہ شادی کے خاتمے کی تصدیق کی تھی۔ فیروز کے بیان سے قبل علیزہ نے ان پر بے وفائی، بلیک میلنگ اور تذلیل اور تشدد کے الزامات لگائے تھے۔

خیال رہے کہ نواز الدین صدیقی کی سابق اہلیہ عالیہ نواز الدین نے انسٹاگرام پر چند ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں نواز کے گھر سے نکال دیا گیا، ان کے پاس رہنے کو کوئی جگہ نہیں ہے اور ان کے بچے دربدر ہیں۔

Read Comments