امریکی حکومت نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے یونیورسٹی سطح کے پاکستانی طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کی تکمیل میں معاونت کے لیے 500 نئے وظائف دینے کا اعلان کیا ہے.
یہ اعلان پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈونلڈ بلَوم نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ہائر ایجوکیشن کمیشن ( ایچ ای سی) کی جانب سے اسلام آباد میں خواتین دانشوروں کی کامیابیوں کا جشن منانے کے لیے منعقد ایک تقریب کے دوران کیا۔
اس تقریب میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل، یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر رِیڈ ایشل مین، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، حاضر اور سابقہ طالب علموں نے شرکت کی۔
امریکہ یو ایس ایڈ کے توسط سے مالی طور پر پسماندہ مگر تعلیمی میدان میں ہونہار طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے وظائف دیتا ہے، جن میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ اشتراک میں امریکی حکومت کی جانب سے اہلیت کی بنیاد پر ضرورت مند طالب علموں کو چھ ہزار سے زیادہ وظائف کی فراہمی بھی شامل ہے ۔
امریکی حکومت کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کے حصول میں خواتین کی معاونت کی پالیسی کے تحت مذکورہ وظائف میں سے 40 فیصد خواتین کو فراہم کیے گئے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ خواتین کا عالمی دن نہ صرف ہماری ماؤں، دادیوں نانیوں، بہنوں اور بیٹیوں کی سماجی، معاشی، ثقافتی اور سیاسی کامیابیوں کا جشن منانے کا موقع ہے، بلکہ یہ دن صنفی مساوات یقینی بنانے کی جدوجہد میں تیزی لانےاورصنف سے وابستہ گِھسے پِٹے تصورات کے خاتمہ کا بھی متقاضی ہے۔
ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستان میں کلیدی اہمیت کے حامل شعبوں بالخصوص تعلیم کے میدان میں امریکی حکومت کی جانب سے حمایت قابل ستائش ہے۔ وظائف حاصل کرنے والے متعدد پسماندہ طالب علم نہ صرف یونیورسٹی سطح کی تعلیم مکمل کرتے ہوئے خود کو اور اپنے خاندانوں کو غربت سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوتے ہیں بلکہ پاکستان کی معیشت کو متحرک رکھنے والی مہارتوں اور معلومات کی رسد بھی مہیا ہوتی ہے۔
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے سیلاب سے متاثرہ طالب علموں کے لیے امریکی معاونت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے تباہ کُن سیلاب سے بہت زیادہ نقصان برداشت کیا ہے اور لاکھوں افراد بے گھر اور بے روزگار ہوئے ہیں۔ اس صورتِ حال میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دیگر مُخیر اداروں کا انسانی ہمدری کی بنیاد پر ردعمل قابل تحسین ہے۔