سینئرصحافی کامران خان نےدعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف نے صدرعارف علوی کے ذریعےعمران شہبازملاقات کا پیغام بھجوایا گیا تھا لیکن عمران خان نے آمادگی ظاہرنہیں کی۔ صحافی کے مطابق، ’ آرمی چیف جنرل عاصم منیرکا کہنا ہے کہ وہ ملک میں سیاسی مداخلت کیلئے تیارنہیں ہیں۔ ’
کامران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملک کی چوٹی کی بزنس لیڈرشپ کے ساتھ کل شب ملاقات کی ۔
صحافی نے دعویٰ کہ آرمی چیف نے اس ملاقات میں بتایا کہ انہوں نے صدرعلوی کے ذریعے عمران خان اور وزیر اعظم شہبازشریف کے درمیان ملاقات کا پیغام بھیجا تھا مگرخان صاحب نہ مانے بلکہ آرمی چیف سے ملاقات کی خواہش کا اظہارکیا۔
کامران خان کے مطابق ، ’جنرل عاصم منیرنے کہا کہ وہ سیاسی عمل میں مداخلت کے لیے تیارنہیں ہیں-‘
صحافی نے مزید لکھا کہ جنرل عاصم منیر کے ہمراہ کی جانے والی اس ملاقات میں اسحق ڈارصاحب نے تفصیل سے بتایا کہ IMF نے ان سے معاہدے کے لئے عملاً ناک سے لکیریں کھچوائیں۔ 6 فیصد شرح سود مانگا اور معاہدہ کا مسودہ 4 بار واپس بھجوایا۔
کامران خان نے مزید لکھا کہ، ’ ڈارصاحب نے یہ نہ بتایا انہوں نے اس سے قبل IMF کی عوامی سطح پر کیا درگت بنائی تھی۔’
دوسری جانب عسکری ذرائع نے اس خبرکی تصدیق سے گریز کیا ہے۔
سینئرصحافی کامران خان کے اس دعویٰ ’خان صاحب نے آرمی چیف سے ملاقات کی خواہش کا اظہارکیا‘ پر تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر ردعمل دیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے کبھی آرمی چیف سے ملنے کی درخواست نہیں کی اور نہ ہی صدر یا کسی اور نمائندہ نے عمران خان کو آرمی چیف کی جانب سے شہبازشریف سے ملنے کی تجویز پیش کی، اس حوالے سے تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔