ملک میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری پر تحفظات دور کرنے کےلئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کو خط لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال پرسندھ حکومت وفاق کی مدد کرنے سے قاصر ہے۔
سندھ سرکار کو ملک میں جاری ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری پر شدید تحفظات ہیں۔ مردم شماری پر صوبے کے تحفظات دور کرنے کےلئے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں لکھا کہ ملک بھر میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری کی موجودہ صورتحال پر سندھ حکومت وفاق کی مدد کرنے سے قاصر ہے لہذا سب سے پہلے مردم شماری کے حوالے سے تحفظات دور کئے جائیں۔
مراد علی شاہ نے شکوہ کیا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے نشاندھی کے باجود مسائل حل نہیں کیے گئے۔
خط میں مطالبہ کیا گیا کہ مردم شماری میں شفافیت کیلیے وفاقی وزیرپلاننگ کی رہنمائی میں کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں وفاقی اکائیوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی شامل کریں۔
سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے بذریعہ خط یہ بھی کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کی آگاہی کیلئے مہم نہیں چلائی گئی جبکہ مردم و خانہ شماری کرنے والے عملے کے پاس موجود ٹبلیٹس میں تکنیکی خامیاں سامنے آئی ہیں۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مردم شماری کا بڑا مرحلہ شروع ہو چکا ہے اور ذاتی معلومات سے متعلق اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
اس سے قبل اتوار کو کراچی میں تقریب سے خطاب میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ ڈیجیٹل مردم شماری ہماری شکایات کا ازالہ نہیں، ڈیجیٹل مردم شماری پر وفاقی حکومت کو شکایات بھیجی ہیں، اس طرح کی ناقص ڈیجیٹل مردم شماری ہمیں قبول نہیں، تحفظات دور نہ کیے گئے تو سندھ اس معاملے میں وفاقی حکومت کا ساتھ نہیں دے گا، سندھ کے عوام پر ڈاکہ مارنے کی اجازت نہیں دیں گے۔