بالی ووڈ کے مرحوم اداکار محمود اور امیتابھ بچن نے چند ہی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے، جن میں سے ایک ”بمبئی ٹو گوا“ تھی۔
فلم میں امیتابھ نے مرکزی کردار ادا کیا، جبکہ محمود بس کنڈکٹر کے کردار میں نظر آئے۔
محمود اس فلم کے شریک ہدایت کار بھی تھے۔
فلم ریلیز ہونے کے برسوں بعد محمود نے انکشاف کیا تھا کہ فلم کے ایک گانے ”دیکھا نہ ہائے رے“ کی شوٹنگ کے دوران امیتابھ رو پڑے تھے۔
گانے میں امیتابھ بچن کو بس کے ایک سرے سے دوسرے تک رقص کرنا تھا۔
فلم کی پوری اسٹار کاسٹ بس میں سوار ہوئی اور گوا کے لیے روانہ ہوگئی۔ ’دیکھا نہ ہائے رے‘ گانا بس کے اندر عکس بند جانا تھا اور اسے امیتابھ بچن پر عکس بند کیا جانا تھا۔
تاہم، محمود نے انکشاف کیا تھا کہ امیتابھ نے شوٹنگ کے دوران گانے پر ڈانس کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
نوے کی دہائی کے آخر میں شیکھر سمن کے شو ”موورز اینڈ شیکرز“ میں شرکت کے دوران محمود نے بتایا تھا کہ گانا چنئی میں شوٹ کیا گیا تھا۔
محمود کہتے ہیں کہ جب میں سیٹ پر پہنچا تو مجھے بتایا گیا کہ امیتابھ کو بخار ہے اور وہ اپنے کمرے میں چلے گئے ہیں۔ میں ان سے ملنے گیا تو وہ رو رہے تھے۔
امیتابھ نے محمود کو دیکھ رک کہا، ’میں ناچ نہیں سکوں گا۔ ماسٹر جی جو کچھ سکھا رہے ہیں، میں نہیں کر پاؤں گا۔ میں بھائی جان نہیں کروں گا۔‘
محمود نے امیتابھ سے کہا، ’اگر کوئی آدمی چل سکتا ہے تو وہ میرے مطابق ناچ بھی سکتا ہے۔ آج آرام کریں اور کل آئیں، دیکھیں انشاء اللہ سب فرسٹ کلاس ہوگا۔‘
میں نے ڈانس ماسٹر سے کہا، ’دیکھو، پہلا شاٹ لے لو، شاٹ خراب ہونے کے باوجود سب سے تالیاں بجوا دینا، اور ری ٹیک (دوبارہ شاٹ) مت لینا‘ کیونکہ اداکار کی جو خوراک ہے وہ اس کی تعریف ہے۔
محمود نے مزید بتایا کہ میں نے شوٹنگ سے پہلے سب کو سمجھایا۔ جب وہ میک اپ روم سے آئے تو میں نے قرآن شریف کی تلاوت کی اور ان پر ہلکی سی پھونک ماری۔ اس سے انہیں کچھ اعتماد حاصل ہوا، پھر انہوں نے اپنا شاٹ دیا جو بہت گندا تھا۔
ان کے مطابق امیتابھ کے اسٹیپس گانے کے بول سے میل نہیں کھا رہے تھے، پھر بھی میرے پلان کے مطابق لوگوں نے تالیاں بجائیں۔
’اب وہ جو موڈ میں آیا لمبو، اور پھر ڈانس کرنے لگا۔ آخری میں وہ پہلا شاٹ لیا، جو خراب دیا تھا۔ اس کے بعد وہ پیچھے نہیں دیکھتا ڈانس کے معاملے میں‘۔
فلم ’بمبئی ٹو گوا‘ کا یہ ہٹ گانا کشور کمار نے گایا تھا، جبکہ موسیقی آر ڈی برمن نے دی تھی۔ اس فلم میں امیتابھ کے ساتھ محمود، ارونا ایرانی، شتروگھن سنہا، للیتا پوار جیسے معروف اداکار تھے۔
محمود کا کہنا تھا کہ اگرچہ میں سمجھتا ہوں گووندا بہت اچھے ڈانسر ہیں اور کمل ہاسن ان سے بہتر ہیں لیکن امیت کی اپنی جگہ ہے۔
محمود نے 300 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ ان کی یادگار فلموں میں گمنام، پڑوسن، پیار کئے جا اور کنوارہ باپ وغیرہ شامل ہیں۔
ان کا انتقال 2004 میں امریکہ میں ہوا۔
ریڈف کے مطابق، وہ علاج کے لیے پنسلوانیا میں تھے۔