سابق پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ پنجاب محمد خان بھٹی کے خلاف ایک اور مقدمہ تھانہ اینٹی کرپشن رحیم یار خان میں درج کرلیا گیا۔
درج مقدمے میں کہا گیا کہ محمد خان بھٹی نے ناجائز طریقے سے 25 کروڑ کی رقوم حاصل کیں، اور رحیم یار خان شوگر ملز میں انویسٹ کردی۔
ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں کہا گیا کہ سرکاری افسران کسی کاروبار کا حصہ نہیں بن سکتے، محمد خان بھٹی نے اثر و رسوخ کا ناجائز استعمال کیا۔
اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کے قریبی ساتھی محمد خان بھٹی کو 2 مارچ کو بلوچستان سے ایران فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔
جس کے بعد ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے محمد خان بھٹی کو لاہور لانے کے لئے 4 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی۔
محمدخان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کا مقدمہ درج ہے۔
محمدخان بھٹی کے خلاف تقرر و تبادلوں میں رشوت اور ترقیاتی منصوبوں میں بھاری کمیشن وصول کرنے کا الزام ہے۔
اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کے خلاف درج مقدمے میں سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسیئن رانا اقبال کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا ہے جبکہ گرفتار ملزم رانا اقبال محمد خان بھٹی کے خلاف عدالت میں اعترافی بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔