شہرِ قائد میں آج ڈکیتی اور لوٹ مار کے متعدد واقعات پیش آئے، کہیں تاجر کو لوٹا گیا تو کہیں مردم شماری کرنے والا استاد سرکاری سامان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
شہر میں ایک اور تاجر نے 36 لاکھ روپے ڈاکوؤں کے ہاتھوں دئے۔
گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے میں تقریباً چھ کروڑ روپے لوٹنے والے گروہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تین ملزمان نے طارق روڈ کے قریب واردات کی، کپڑے کا تاجر دبئی مال سے رقم بینک میں جمع کرانے جارہا تھا۔
واقعہ کا مقدمہ فیروز آباد تھانے میں درج کرلیا گیا۔
دوسری جانب کراچی کےعلاقے منگھو پیر میں شہری نے بینک میں گھس ڈاکؤوں سے اپنی رقم بچالی۔
شہری رقم لیکر بینک میں جمع کروانے جارہا تھا، ڈاکوؤں نے شہری کا تعاقب شروع کیا تو حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہری بینک میں گُھس گیا۔
پیچھا کرنے والے دونوں ڈاکوؤں نے شہری کو فرار ہوتا دیکھ کر اس پر فائرنگ کی جس سے وہ زخمی ہوگیا۔
ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا شہری اپنے عزائم سے پیچھے نہ ہٹا اور زخمی حالت میں ہی بینک میں داخل ہوگیا جس سے اس کی رقم چھننے سے بال بال بچ گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع مل چکی ہے، اس معاملے کی تفتیش کررہے ہیں۔
اسی طرح کراچی میں مردم شماری پرمامور استاد کو لوٹنے کا واقعہ پیش آیا، جس کا مقدمہ قائد آباد تھانے میں درج کرلیا گیا۔
مردم شماری پر مامورعملہ سرکاری اسکول ٹیچر ہے جن سے ملزمان ٹیبلٹ، جیکٹ، کیپ اور کارڈ چھین کر فرار ہوگئے، جبکہ مدعی مقدمہ کا موقف ہے کہ وہ کام ختم کر کے گھر روانہ ہو رہا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق دو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے شاپر میں موجود سامان چھین لیا۔
ایس ایس پی ملیر حسن سردار کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے دوران عملے کو فل سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے متاثرہ عملہ کام ختم کر کے گھر روانہ ہو رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کے پاس اسلحہ نہیں تھا عملے سے شاپر چھین کر فرار ہوئے تھے۔
مقدمے کے متن میں کہا کہ شاپر میں مردم شماری ڈیوائس سمیت دیگر سامان موجود تھا۔
ایک ماہ میں 7 ہزار وارداتیں
روشنیوں کے شہرکراچی میں گزشتہ ماہ فروری میں اسٹریٹ کرائم کی 7 ہزار کے قریب وارداتیں رپورٹ ہوئیں، جس میں کئی شہری اپنے قیمتی سامان سے محروم ہوگئے۔
اعداد و شمارکے مطابق فروری میں موبائل فون چھینے کی 2 ہزار225 وارداتیں رپورٹ ہوئیں اور 4 ہزار 54 شہری اپنی موٹرسائیکلوں سے محروم ہوگئے، جبکہ اسلحے کے زور پر326 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں۔
گزشتہ ماہ میں کار چوری کی 163 وارداتیں شہریوں کی جانب سے رپورٹ کی گئیں اور اسلحے کے زور پر15 شہریوں کو گاڑیوں سے محروم کردیا گیا، جبکہ 2 ماہ کے دوران ڈاکوؤں نے 24 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔
اس کے علاوہ گزشتہ ماہ ٹارگٹ کلنگ کے 3 واقعات ہوئے اور ڈکیتی کے دوران 25 سے زائد شہریوں کو زخمی کیا گیا۔