نیند پوری نہ ہو تو دن بھرکام کرنا بے حد مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ سائنسی تحقیق یہ بتاتی ہے کہ صرف 6 گھنٹے کی نیند لینا کام کرنے میں رکاوٹ کا سبب بنتا ہے۔
انکارپوریٹڈ نے رپورٹ میں بتایا کہ ایک سپاہی اتربیت کے دوران صبح 5 بجے اٹھتا ہے اور رات 9 بجے بستر چلا جاتا ہے، یہ ایک ایسی مشق ہے جو نیند لانے کے لئے اوقات طے کرتی ہے اور ہرفوجی اس مشق کے مطابقٓ ہی اپنی نیند پوری کرتا ہے۔
بعض مرتبہ تو ان اوقات کے دوران نیند پوری کرنا مشکل ہوجاتا ہے لیکن 24 گھنٹوں کے دوران 7 سے 9 گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر صبح جلدی اٹھنا ہے تو رات کو جلد سونےعادت بنائیں ساتھ ہی جس کے لیے آپ ایک مخصوص وقت پر اپنے اطراف کی تمام لائٹیں، ٹی وی، فون، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹربند کردیں تاکہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند پوری کرپائیں۔
نیند نہیں آتی ہے تو آپ بھی اس فوجی طریقے کو آزما سکتے ہیں جوکہ امریکی نیول کالج کے پائلٹس کیلئے ہے۔
دومنٹ کی اس پری فلائٹ روٹین کو یوایس نیول کالج نے پائلٹس کو سونے میں مدد کے لیے وضع کیا تھا جس کے نتیجے میں 6 ہفتوں کے اندر 96 فیصد پائلٹ 2 منٹ یا اس سے بھی کم وقت میں میں سو گئے تھے اور ان کے سونے میں کوئی چیز رکاوٹ نہیں بنی تھی چاہے وہ ایک بینچ پر بیٹھے ہوں، مشین گن کی فائرنگ کی ریکارڈنگ سن رہے ہوں اور صرف ایک کپ کافی پی رہے ہوں۔
اس طریقے کے تحت آہستہ اور گہری سانس لیتے ہوئے اپنی آنکھیں بند کرلیں، جس کی وجہ سے آپ کے چہرے کی پیشانی سے لیکرمنہ اور زبان تک کے پٹھے ہلکے ہوجاتے ہیں۔
گردن کے پٹھوں کو آرام دینے کے لئے دائیں بازو کے اوپر کے حصے سے شروع کرتے ہوئے نیچے کی جانب آئیں جس کا مقصد اپنے بازؤں اور ہاتھوں کو آرام دینا ہے، اسی عمل کو بائیں بازو پر دہرائیں ساتھ ہی گہری سانس لیتے رہیں۔
سینے میں آرام کے لئے آہستہ اور گہری سانسیں لیتے رہیں جس کی وجہ سے آرام حاصل ہوتا ہے، اس کے ساتھ ہی اپنی ٹانگوں کو آرام دیں جس میں دائیں ران سے لیکر گھٹنے، ٹخنے، پاؤں اور اس کی انگلیوں کو آرام دہ کریں، پھر یہ عمل بائیں ٹانگ پر بھی کریں۔
دماغ کو سکون دینے لے لئے کسی بھی چیز کے بارے میں نہ سوچنا مشکل ہے لیکن اس لیکن ہر رات کو معمول کے مطابق یہ عمل کرنے سے فائدہ ہوگا ساتھ ہی یہ تصور کریں کہ آپ ایک آرام دہ جگہ پر سو رہے ہیں، ”سوچنا نہیں ہے“ اس جملے کو 10 سیکنڈ تک دہرایا جا سکتا ہے۔