ٹک ٹاک صارفین آئے دن نت نئے ٹرینڈز پیش کرتے رہتے ہیں، ان میں سے کچھ تو کار آمد ہوتے ہیں لیکن اکثریت کسی پاگل پن سے بھرے عمل پر مبنی ہوتی ہے۔
اور اب ایک نیا ٹرینڈ زور پکڑتا جارہا ہے، جس میں آپ کو نہاتے وقت شاور میں کینو کھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
یہ ٹرینڈ دلچسپ اور شاید تھوڑا سا عجیب بھی ہے۔
بس کرنا یہ ہے کہ ایک کینو لیں، شاور میں جائیں، پانی کھولیں اور اسے چھیل کر کھانا شروع کر دیں۔
یہ واضح نہیں کہ شاور میں کینو کھانے کے اس تجربے کو سب سے پہلے کس نے آزمایا، لیکن کچھ نے اسے ایک ڈیلیٹ شدہ اکاؤنٹ سے 2015 میں کی گئی ایک ریڈ اِٹ پوسٹ سے جوڑا، جس میں شاور لیتے ہوئے نارنجی یا کینو کھانے کے تجربے کو ”اچھا محسوس ہونے“ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
اب حال ہی میں، یہ تصور دوبارہ ٹک ٹاک پر گردش کررہا ہے، جہاں ویڈیوز کی بڑھتی ہوئی تعداد میں شاور کی اس رسم کی خوبیوں کی تعریف کی جا رہی ہے۔
میگی میچالزیک نامی ایک ماہر غذائیت نے ہفنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ “میں نے یہ تصور سب سے پہلے ٹک ٹاک پر دیکھا تھا۔
”یہ صرف ایک ویڈیو تھی جس میں کوئی بھاپ بھرے شاور میں ایک کینو کو چھیل رہا تھا، مدھر موسیقی بج رہی تھی اور اس کی کوئی وجہ نہیں تھی۔ یہ واقعی پرسکون لگ رہا تھا، اور میں ویڈیو کو دیکھتے ہوئے نارنجی کی خوشبو محسوس کر سکتی تھی، میں نے سوچا، ’مجھے اسے آزمانا ہوگا‘۔“
میگی نے کینو شاور آزمایا اور محسوس کیا کہ جس طرح شاور کی بھاپ سے کینو کی خوشبو کو تیز ہوتی ہے، وہ اس سے لطف اندوز ہوئیں۔
رجسٹرڈ غذائی ماہر اور غذائیت کی مصنفہ ایلیسا نارتھروپ نے اس کی وضاحت کی کہ ”لوگ شاور میں کینو کھانے کے ٹک ٹاک ٹرینڈ آزما رہے ہیں کیونکہ، قیاس ہے کہ شاور کی گرمی کینو کی خوشبو اور ذائقہ کو بڑھاتی ہے۔“
میگی کا کہنا تھا کہ ”بھاپ بھرے شاور میں نارنجی چھیلنے سے اس کی خوشبو تیز ہوجاتی ہے۔“
نتیجتاً شاور ایک پرتعیش ہوٹل یا سپا کی طرح محسوس ہوتا ہے، اور کینو کی خوشبو خوشگوار محسوس ہوتی ہے۔
رجسٹرڈ غذائی ماہر غذائیت ڈان جیکسن بلیٹنر نے ہف پوسٹ کو بتایا کہ ”شاور کی نمی کے باعث کینو کے ضروری تیل پھیل سکتا ہے، جو خاص طور پر جب اسے چھیلتے وقت خارج ہوتا ہے، اور چھوٹی سی جگہ میں اس کی خوشبو پھیل جاتی ہے۔“
نارتھروپ نے کہا کہ، ”شاور میں کینو کھانا، مجھے سؤنا میں ضروری تیل استعمال کرنے یا اسٹیم باتھل میں اپنی آنکھوں پر ککڑی کے ٹکڑے رکھنے کی یاد دلاتا ہے۔“