پشاوریونیورسٹی کیمپس میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ہے۔
سیکیورٹی گارڈ نے اپنے ہی سپروائزر پر گولیاں چلا دیں جس کے باعث سپروائزر ثقلین بنگش جاں بحق ہوگئے جبکہ فائرنگ کے بعد ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی گارڈ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ثقلین بنگش پر ہاسٹل کے سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کی جس کے بعد انہیں تشویشناک حالات میں اسپتال منتقل کردیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔
ڈی ایس پی کیمپس فضل ربی خان کے مطابق پشاور یونیورسٹی میں معمول کے مطابق سپروائزر ثقلین بنگش سیکیورٹی انتظامات چیک کر رہے تھے اور انٹرنیشنل ہاسٹل پر ڈیوٹی پر مامور نجی سکیورٹی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈ مسعود سے گیٹ کھولنے کے دوران پستول گر کر فائر ہوگئی جس کے نتیجے میں سپروائزر زخمی ہوگیا۔
مزید کہا کہ زخمی سپروائزر کو طبی امداد کے لئے خیبر ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے، جائے وقوع سے سے پستول پولیس قبضہ میں لے لیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی گارڈ فرار ہوگیا۔
یاد رہے کہ پشاورکے اسلامیہ کالج میں چوکیدار نے تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے کالج کے لیکچرار کو قتل کردیا تھا۔
واقعے سے متعلق پولیس کا کہنا تھا کہ چوکیدار اور کالج کے شعبہ انگریزی کے لیکچرار بشیر احمد کے مابین تلخ کلامی ہوئی تھی، تو چوکیدار نے طیش میں آکر فائرنگ کردی۔
مزید پڑھیں: پشاور، اسلامیہ کالج میں لیکچرار اور گارڈ کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی ویڈیو
مزید بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں لیکچرار بشیر احمد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ قاتل جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔
مزید پڑھیں: اسلامیہ کالج کے لیکچرار کو قتل کرنے والا ملزم سیکورٹی گارڈ گرفتار
واقعے کے بعد لیکچرار کے قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرکے قتل میں ملوث چوکیدار کو گرفتار کرلیا تھا۔