متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان کے ڈیجیٹل مردم شماری پر تحفظات برقرار ہیں۔ متحدہ کی جانب سے ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کے وقت میں دس روز کے مزید اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان میں اس وقت پہلی ڈیجیٹل مردم شماری جاری ہے، خانہ و مردم شماری کے عمل کو مزید بہتر بنانے کےلئے ایم کیو ایم کی جانب سے ادارہ شماریات کے سربراہ کو خط لکھا گیا ہے۔
ملک میں ساتویں مردم و خانہ شماری کا عمل بیس فروری سے شروع ہوا اور 30 اپریل تک مردم شماری کے تمام مراحل مکمل کر لیے جائیں گے۔
مردم و خانہ شماری کے پہلے مرحلے کے تحت 3 مارچ تک از خود رجسٹریشن کا شیڈول ہے، یکم مارچ سے یکم اپریل تک گھر گھر جا کر ڈیٹا جمع کیا جانا ہے۔
2 اپریل سے 20 اپریل تک ڈیٹا فائنل کیا جائے گا اور 30 اپریل تک مردم شماری کے تمام مراحل مکمل کر لیے جائیں گے۔
متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان نے ڈیجیٹل مردم شماری پر ایک بار پھر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
رکن رابطہ کمیٹی عبدالوسیم نے سربراہ ادارہ شماریات کو خط لکھ کر ڈیجیٹل مردم شماری کو مزید بہتر کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔
خط میں ایم کیو ایم کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مردم شماری کرنے والے عملے کے پاس جو ٹیبلٹ موجود ہیں ان کی کارکردگی بہت خراب ہے، اسی لئے ڈیٹا بیس تک رسائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کے وقت میں دس روز کا مزید اضافہ کیا جائے۔