جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ساتھ ”معزز“ کا لفظ لکھنا درست نہیں۔
سپریم کورٹ میں اسٹیٹ لائف کےملازم کی پنشن کیس کی سماعت میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ساتھ معزز کا لفظ لکھنا درست نہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ دوران سماعت وکیل نے باربار معززعدالت کا لفظ استعمال کیا، آئین میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کیلئے معزز کا اعزازی لفظ نہیں لکھا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اعلی عدلیہ کیلئے آئین میں استعمال زبان ہی استعمال کی جائے، برطانیہ میں اعلی عدلیہ کے ساتھ معززکا لفظ استعمال نہیں کیا جاتا، اداروں کا نام لیتے ہوئے معزز کہنا درست نہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی وصوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کیلئے بھی معزز کا لفظ استعمال نہیں ہوا، معزز کا لفظ ججز کے ساتھ استعمال ہوسکتا ہے، کسی ادارے کیلئے نہیں۔